سرینگر، 27 اگست:
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ ہفتہ کو یہاں جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن (جے کے سی اے) میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں سماعت کے لئے پیش ہونا تھا لیکن وہ صحت کے مسائل کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج، سرینگر کی عدالت میں چل رہی اس معاملے کی سماعت کے دوران عبداللہ کے وکیل اشتیاق احمد خان نے کہا کہ این سی کے سربراہ صحت کے مسائل کی وجہ سے عدالت میں حاضری کے قابل نہیں ہیں۔ جج نے خان سے کہا کہ عبداللہ کو سماعت کی اگلی تاریخ پر عدالت میں حاضر ہونا چاہیے، جو 26 ستمبر کو درج ہے۔
وکیل نے اسے یقین دلایا کہ جے کے کے سابق وزیراعلیٰ اس سماعت میں شرکت کریں گے۔ عدالت نے 23 جولائی کو عبداللہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے جے کے سی اے منی لانڈرنگ کیس میں ان کے اور دیگر کے خلاف دائر شکایت پر سمن جاری کیا تھا۔ اس معاملے میں ایجنسی کی جانب سے سرینگر سے رکن پارلیمنٹ عبداللہ سے کئی بار پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ وہ 2001 سے 2012 تک جے کے سی اے کے صدر رہے ۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور ای ڈی کے ذریعہ 2004 اور 2009 کے درمیان مبینہ مالی بدعنوانی کے بارے میں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ای ڈی نے اس معاملے میں پہلے ہی ان کی 21 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ اس میں عبداللہ کے 11.86 کروڑ روپے کے غیر منقولہ اثاثے شامل ہیں۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ اس کی اب تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ احسن احمد مرزا (سابق خزانچی، جے کے سی اے) نے جے کے سی اے کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ مل کر 51.90 کروڑ روپے کے جے کے سی اے فنڈز کا غلط استعمال کیا۔
ایجنسی نے سرینگر کے رام منشی باغ پولیس اسٹیشن میں درج ایک کیس کی بنیاد پر جے کے سی اے کے عہدیداروں کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی۔ بعد میں ہائی کورٹ کی ہدایت پر کیس سی بی آئی کو منتقل کر دیا گیا۔ سی بی آئی نے جے کے سی اے کے سابق عہدیداروں کے خلاف 43.69 کروڑ روپے کے فنڈز کے غلط استعمال کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔