جموں،28 اگست:
غلام نبی آزاد کے کانگریس سے استعفیٰ دینے کے بعد ان کے حامی بھی پارٹی سے’آزاد‘ ہو رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز، سابق ایم ایل سی سبھاش گپتا، آئی این ٹی یو سی مہیلا مورچہ کی ریاستی سربراہ پربھا سلاتھیا، ضلع ترقیاتی کونسل اور دیگر کمیٹیوں کے کئی اراکین کے ساتھ ریاستی سربراہ وقار رسول کو اپنا استعفیٰ بھی پیش کیا۔ انہوں نے کانگریس کی بنیادی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا۔ وہیں کئی لیڈر اب بھی دہلی میں آزاد سے ملاقات کر کے اپنی حمایت دے رہے ہیں۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند، سابق وزیر منوہر لال اور دیگر کئی لیڈروں کی آزاد کی حمایت کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔جمعہ کو کانگریس کے دس سابق ایم ایل ایز سمیت کئی لیڈروں اور کارکنوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ہفتہ کو کٹھوعہ سے کانگریس کے سابق ایم ایل سی سبھاش گپتا نے بھی پارٹی صدر کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔کانگریس ٹریڈ یونین کی خاتون ریاستی سربراہ پربھا سلاتھیا نے بھی کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ ریاستی یونٹ کے تمام ضلع صدور نے بھی پارٹی چھوڑ دی ہے۔ ہفتہ کو پارٹی سے مستعفی ہونے والوں میں ضلع ترقیاتی کونسل پونچھ کے رکن ریاض بشیر ناز، رام بن سے کانگریس کے رہنما شاہ رخ بھٹی، سابق ضلعی نائب سربراہ عارف سلاریا، عطا محمد زرگر، بٹوت سے محمد اسحاق،شامل ہیں۔ ان لیڈروں کا استعفیٰ کانگریس کے لیے بھی ایک جھٹکا ہے کیونکہ نئے ریاستی سربراہ کا تعلق رامبن سے ہے۔ یہ تمام رہنما اسی ضلع کے رہنے والے ہیں۔اب بھی کئی اور سینئر لیڈر بھی کانگریس چھوڑ سکتے ہیں، لیکن فی الحال وہ حامیوں سے ملاقاتیں کرکے ان کی رائے لے رہے ہیں۔ ان لیڈروں میں کچھ سابق وزراء اور جموں میونسپل کارپوریشن کے کارپوریٹر بھی شامل ہیں۔ کانگریس سے استعفیٰ دینے والے ایک سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس کے بہت سے لیڈر اب بھی آزاد سے رابطے میں ہیں۔ آنے والے چند دنوں میں صورتحال مزید واضح ہو جائے گی۔ سینکڑوں لیڈر اور کارکنان کانگریس چھوڑ کر آزاد کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔ ان لیڈروں کو امید ہے کہ آنے والے دنوں میں کئی دیگر پارٹیوں کے لیڈر بھی آزاد کی نئی پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔
