سرینگر، 31 اگست:
شوپیاں میں، اس سال سیب کی پیداوار کا اعلیٰ معیار حاصل ہونے کی توقع ہے، جبکہ اسے پہلے پھلوں کا اعلی معیار شوپیاں میں طویل عرصے سے دیکھنے میں نہیں آیا تھا۔ شوپیاں کے باغبان اور کیڑے مار ادویات کی انجمنیں اسے محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر اور قانون نافذ کرنے والے ونگ کا کارنامہ قرار دیتے ہیں، یہ ایک ایسا کارنامہ ہے جس کی لگن نے شوپیاں میں جعلی اور غیر معیاری کیڑے مار ادویات کی تجارت پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں ایک کسان نے بتایا کہ انہوں نے اپنے باغات پر صرف چند بار سپرے کیا۔
دوسری طرف اس کے باغات کی فصل پچھلے سال کے مقابلے اعلیٰ معیار، سائز اور شکل کی ہے۔ کسان نے تسلیم کیا کہ کیڑے مار ادویات اور کھادیں ایک بار بہت کارآمد دکھائی دیتی ہیں اور یہ خوش آئند ہے کہ اس کے باغات اتنے عرصے بعد معیاری پھل پیدا کر رہے ہیں۔ شوپیاں کے باغ مالکان محکمہ زراعت کے انفورسمنٹ ونگ کے کام پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ زراعت کے انفورسمنٹ ونگ کو مستقبل میں بھی فعال رہنا چاہیے، تاکہ شوپیاں کے کسانوں کو معیاری کیڑے مار ادویات ملیں جو مستقبل میں معیاری فصلیں پیدا کر سکیں۔
دریں اثناء پیسٹی سائیڈز ایسوسی ایشن شوپیاں کے صدر میر شبیر احمد نے کہا کہ محکمہ زراعت کشمیر اور ان کا انفورسمنٹ ونگ زمین پر انتھک محنت سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے جعلی اور غیر معیاری کیڑے مار ادویات کے نیٹ ورک اور کاروبار کو روکنے کے لیے، اندھیری راتوں میں بھی کئی چھاپے مارے ہیں۔ افسران نے مناسب وقت پر نمونے لئے اور جانچ بھی کی اور کیڑے مار دوا کی ایک بھی بوتل ان کے ٹیسٹ کے بغیر فروخت نہیں ہوئی۔ مزید برآں، لاء انفورسمنٹ ایگریکلچر ونگ شوپیان کے انسپکٹر جاوید احمد ڈار نے کہا کہ ڈائریکٹر زراعت نے ابتدائی طور پر ہمیں کسانوں کو بہترین معیار کی کیڑے مار ادویات فراہم کرنے کا حکم دیا تھا اور یہ چیک کرنے کے لیے کہ ڈیلرز کی جانب سے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ ہماری ٹیم نے چھاپے مارے اور 225 کیڑے مار ادویات کے نمونے لیے، جن میں سے صرف ایک غلط برانڈڈ کیڑے مار دوا تھی، جسے فوری طور پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آٹھ ملزمان ڈیلرز سے مجموعی طور پر 71,400 کلو گرام غیر معیاری کھاد ضبط کی گئی، جن پر عدالت میں فرد جرم بھی عائد کی گئی۔ ہمیں ڈپٹی کمشنر سچن کمار ویشیا کی طرف سے بھی واضح ہدایات ملی تھیں کہ کسانوں کو فائدہ پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے، چاہے وہ زرعی یا باغبانی کی فصلیں پیدا کر رہے ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ سب ہمارے ساتھ کسانوں کے تعاون کی وجہ سے ممکن ہوا۔
