سرینگر،یکم ستمبر:
جموں و کشمیر میں محکمہ تعلیم نے یکساں تعلیمی کیلنڈر کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔ ریاست میں ونٹر زون کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اب پورے جموں و کشمیر کا تعلیمی سیشن ملک کے دیگر حصوں کی طرح ایک ساتھ شروع ہوگا اور ایک ساتھ مکمل ہوگا۔ یعنی اب 10ویں سے 12ویں جماعت کے امتحانات پورے جموں و کشمیر میں مارچ اپریل میں ایک ساتھ ہوں گے۔ امتحان کا یہ شیڈول موجودہ تعلیمی سیشن سے ہی فوری طور پر نافذ سمجھا جائے گا۔
جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن 10ویں سے 12ویں جماعت کے امتحانات کی تشکیل نو کرے گا۔ ہارڈ زون کو چھوڑ کر جموں ڈویژن اور کشمیر ڈویژن کے امتحانات مارچ میں ہوں گے۔ ہارڈ زون میں وہ دور دراز اور ناقابل رسائی علاقے آئیں گے جہاں سردیوں کے اختتام تک برف پڑی رہتی ہے۔ جموں و کشمیر ڈویژن اور لداخ کے ہارڈ زون کے امتحانات اپریل میں ہوں گے۔
جموں ڈویژن، کشمیر ڈویژن اور ہارڈ زون کے امتحانات کے نتائج کا اعلان جون میں کیا جائے گا۔اسی طرح جموں و کشمیر اور لداخ میں ششماہی اور سالانہ پرائیویٹ امتحانات اگست میں ہوں گے اور نتائج کا اعلان اکتوبر میں کیا جائے گا۔
بورڈ امتحانات کے شیڈول اور درخواست فارم بھرنے کے حوالے سے تفصیلی نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ رجسٹریشن، رجسٹریشن کی تجدید، ہجرت، اہلیت، مضمون میں تبدیلی وغیرہ کا نوٹیفکیشن الگ سے جاری کیا جائے گا۔ امتحان کا یہ شیڈول موجودہ تعلیمی سیشن سے فوری طور پر نافذ تصور کیا جائے گا۔ جو طلباء 10ویں اور 11ویں جماعت میں شامل ہوں گے، انہیں نتیجہ سے قبل 11ویں اور 12ویں جماعت میں داخلہ دیا جائے گا۔ وہ طلباء جو پاس نہیں ہوتے انہیں بھی ششماہی امتحان کا نتیجہ آنے تک اگلی کلاس میں جانے کی اجازت ہوگی۔ پہلے ایسا نہیں تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ جو بچے ششماہی امتحان میں بھی فیل ہوں گے ان کا داخلہ منسوخ کر دیا جائے گا۔
کشمیر ڈویژن اور جموں ڈویژن کے سرمائی زون میں امتحانات پہلے نومبر اور دسمبر میں ہوتے تھے۔ اس کے ساتھ ہی جموں ڈویژن کے سمر زون کے امتحانات مارچ اپریل میں منعقد ہوئے تھے۔ اس کے بعد نتائج بھی مختلف تھے۔ پورے کشمیر سمیت جموں ڈویژن کے ایسے پہاڑی علاقوں کے اسکولوں کو ونٹر زون میں رکھا گیا تھا جہاں سردیوں میں زیادہ برف باری کی وجہ سے اسکولوں میں پڑھائی نہیں ہو پاتی تھی ایسے میں امتحان سے پہلے ہی ایک امتحان تھا۔ اس کے ساتھ ہی جموں ڈویژن کے میدانی علاقے کے اسکولوں کو سمر زون میں رکھا گیا ہے۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن کے پرنسپل سکریٹری آلوک کمار کے جاری کردہ حکم نامے کے تحت اعلیٰ تعلیم کے خطوط پر یکساں تعلیمی کیلنڈر نافذ کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ محکمہ تعلیم اور ملک کے دیگر حصوں میں یہ کام کیا گیا۔ کمیٹی کی سفارشات کے بعد اکیڈمک کیلنڈر پر عملدرآمد کے احکامات دیے گئے ہیں۔اب امتحانات کے لیے پیپر کی چھپائی الگ الگ نہیں بلکہ ایک ساتھ ہوگی۔
