سری نگر،02ستمبر:
جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے بتایا کہ دراندازی امسال نہ ہونے کے بارے میں ہوئی ہے تاہم کچھ اکا دکا واقعات کامیاب ہونے کے اطلاعات بھی ہیں۔ڈی جی پی نے بتایا کہ سرحد پر سیکورٹی کا گڑ مضبوط ہے جس کو مذید مضبوط بنانے کے لئے جمعہ کے روز تمام فوج پولیس اور دیگر ایجنسیوں نے ایک میٹنگ میں اس پر بھی بات کی ۔انہوں نے کہا شمالی کشمیر کا ضلع کپوارہ ملٹنسی فری بن گیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ یہ ملٹنسی فری ہی رہے ۔ انہوں نے کہا ڈگرس کی تسکری بڑ گئی ،ملی ٹنسی فنڈنگ کے لئے پاکستان منشیات کا استعمال کر رہا ہے لوگ ہوشیار رہے۔
اطلاعات کے مطابق دلباغ سنگھ نے بتایا سرحدوں میں دراندازی مخالف گرڈ موجود ہے جس کی وجہ سے در اندازی نہ ہونے کے برابر ہوئی ہے اور ان کی کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے ۔دلباغ سنگھ شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں ایک تقریب کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بار کر رہے تھے جہاں انہوں نے کئی تعمیرکردی عمارتوں کو پولیس کے لئے وقف کیا ہے ۔جموںو کشمیر پولیس کے سربراہ نے کہا کچھ کوششوں میں انہیں کامیابی ملی ہے جس کے بعد وہ یہاں داخل ہونے کے اطلاع ہے ۔انہوں نے بتایا در اندازی کو مکمل طور روکنے کے لئے آج بھی فوج ،پولیس اور فورسز کے باقی ایجنسیوں کے ساتھ گریڈکو مذہد مضبوط بنانے کے لئے ایک میٹنگ طلب کی گئی ہے ۔
ڈی جی پی نے بتایا شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں ملٹنسی صفر تک پہنچ گئی ہے اور یہ ضلع ملٹنسی فری ہوا ہے ۔انہوں نے مجھے امید ہے کہ یہ صفر ہی رہے ۔انہوں نے ضلع لوگوں جس میں خاص کر نوجوانوں کو مطارک باد پیش کی ہے ۔انہوں نے بتایا ہم نے بہت نقصان اٹھا یا ہے آج تک اور اس سب کی بھر پائی ہم امن سے کریں گے ۔ دلباغ سنگھ نے مذید بتایا سرحد پار سے ہمارے نوجوانوں کو غلط راستوں پر چلنے کے اشارے مل رہے ہیں انہوں اکسایا جا رہے لیکن وہ کوششیں ہمارے ،لوگوں اور فورسز کے حق میں نہیں ہے انہوں نے کہا ہم نے بڑی مدت سے مال و جان کا نقصان اٹھایا ہے جس کی بھر پائی امن کے ساتھ کھڑا ہو کر کر سکتے ہیں۔
نوجوانوں کو ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے اور امن کی راہ پر چلنا ہے ۔انہوں نے یوتھ کو پاکستان کے تمام کوششوں کو ناکام بنانے پر زور دیا ہے ۔پولیس سربراہ نے بتایا ڈرگس کی تسکری پہلے سے بڑ گئی ہے جس کو پاکستان ملٹنسی فروغٖ دینے کے لئے فنڈنگ کے استعمال کر رہی ہے۔اور ہم لوگوں کو مستعدی سے اس کا مقابلہ کرنا چاہے ۔انہوں نے کہا یہ ڈرگس نہ صرف فنڈن کے کام آتا ہے بلکہ بہت سارے نوجوانوں کی زندگی بر باد ہو رہی ہے نشہ استعمال کرنے سے جس کے خلاف ہر ایک کو اس کا مقابلہ کر کے نوجوانوں کو اس بدعت سے بچانا ہوگا۔ڈی جی پی نے بتایا اگر ہمارا نوجوان نشے کا شکار ہوا ہے توہمارا پورا سماج ختم ہو جائے گا ۔جبکہ نشے سے متاثر بیمار سماج کو درست کرنا کسی کے بس کی بات نہیں ہے ۔
انہوں ںنے سماج کے معزز شہریوں،بزرگوں،سماجی و مذہبی لیڈران،مبلغ کو اس بدعت کے حوالے سے بیداری شروع کریں اور سماج کے نوجوانوں کو بچائیں ۔اور کسی بھی نشے سے نوجوانوں کو گرزی کرنے کی صلح دینا ہے۔اور پولیس کو منشیات مخالف کارروائیوں میں مدد کریں کی درخواست کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ا نہوں نے بتایا پستول اور ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانا آسان ہوتا ہے میدانی یا شہری علاقوں میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے اور ملٹنسی چلانا بھی آسنا ہوتا ہے اور اسی طرح سرینگر میں بھی ہلاکتوں کے دوران پستول کا ہی استعمال ہوا تھا ۔انہوں نے کہا پستول کی ایک بڑی تعداد کو ضبط کیا گیا ہے جبکہ کئی ہائی بریڈ ملی ٹنٹوں کو بھی گرفتار کر کے جھیل بیج دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا تین سال قبل جتنے ملی ٹینٹ یہاں تھے اسکا ایک تہائی حصہ اب بھی موجود ہے اان کوبھی گرفتار یا ہلاک کیا جائے گا۔
