سری نگر،06ستمبر:
اڑھائی سال قبل تجدید جنگ بندی پر اتفاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی رینجرس نے منگل کی صبح ارنیہ سیکٹرمیں بلااشتعال فائرنگ کی ،جسکے جواب میں بین الااقوامی سرحدکی حفاظت پرمامور بی ایس ایف اہلکاروںنے بھی جوابی کارروائی کی ۔تاہم طرفین کے مابین ہونے والی مختصر گولی باری کے تبادلے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ۔
اطلاعات کے مطابق دفاعی ذرائع نے جموں میں بتایاکہ جموں کے ارنیہ سیکٹر میں علی الصبح جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا واقع سامنے آیا ہے۔ذرائع نے بتایاکہ سرحد پر پاک بھارت افواج کے درمیان گولی باری کاتبادلہ ہوا۔دفائع زرائع کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح بی ایس ایف کے اہلکاروں نے ارنیہ سیکٹر میں بی ایس ایف کی گشتی پارٹی پر پاکستانی رینجرس کی بلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس واقعے میں کسی کے مارے جانے یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔پی آر اؤ جموں نے اس واقع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے جنگ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جس کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔
بی ایس ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل ایس پی ایس سندھو نے کہاکہ آج صبح چوکس بی ایس ایف جموں کے دستوں نے بی ایس ایف کی گشتی پارٹی پر پاکستان رینجرز کی بلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔بی ایس ایف جموں کے تعلقات عامہ کے افسر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی کی طرف سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ہندوستان اور پاکستان نے فروری 2020 میں جموں اور کشمیر میں سرحدوں کےساتھ ایک تجدید جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ چند خلاف ورزیوں کو چھوڑ کر، یہ معاہدہ سرحدی باشندوں اور کسانوں کو ریلیف دینے کےلئے ہے جنہوں نے لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے قریب کھیتی باڑی کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔
