سرینگر:،08ستمبر:
جموں و کشمیر سے تقریباً 150 قدیوں کو یوٹی کے باہر کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ ان قیدیوں میں کشمیر سمیت پاکستان کے عسکریت پسند شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان قیدیوں کو ریاست اتر پردیش، ہریانہ اور نئی دہلی منتقل کیا گیا ہے تاکہ وہ ’’مؤثر طریقے سے‘‘ جموں و کشمیر کی جیلوں میں قیدیوں کو پاکستانی عسکریت پسندوں کی جانب سے بنیاد پرست بنانے کی جانچ کر سکیں۔
ذرائع نے بتایا: ’’جموں و کشمیر سے منتقل کیے گئے زیادہ تر عسکریت پسندوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت ہائی سیکورٹی والی کوٹ بھلوال جیل میں رکھا گیا تھا۔‘‘ ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’پاکستانی عسکریت پسندوں کو باہر منتقل کرنے سے دیگر قیدیوں کی بنیاد پرست ذہنیت پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ موبائل ٹیلی فون وغیرہ کے ذریعے جیل کے اندر سے عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کی کوششوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش، نئی دہلی اور ہریانہ میں جیل انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ پی ایس اے قیدیوں کے علاوہ پاکستانی اور کشمیری عسکریت پسندوں کو مکمل طور پر الگ کر دیں اور یہ یقینی بنائیں کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ نہ مل سکیں۔
ذرائع نے مزید کہا: ’’بنیادی طور پر ان علیحدگی پسندوں اور عسکریت پسندوں کو باہر کی جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جن کے بارے میں انتظامیہ کو لگتا ہے کہ وہ جیلوں میں موجود عام مجرموں کو بنیاد پرست بنا سکتے ہیں یا وہ لوگ جو موبائل ٹیلی فون اور سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے جیلوں کے اندر سے تخریبی سرگرمیوں کو ہوا دے سکتے ہیں۔‘‘
(اس خبر کا مواد ای ٹی وی بھارت سے لیا گیا ہے )
