واشنگٹن، 11 ستمبر:
دنیا کے سب سے بڑے دہشت گردانہ حملوں میں سے ایک، امریکہ میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر دہشت گردانہ حملے کو آج 21 سال مکمل ہو گئے۔ امریکی صدر جو بائیڈن اہلیہ جل بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کے ساتھ9/11 حملوں کے متاثرین کی یاد میں ملک بھر کا سفر کریں گے۔
یہ حملہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے ہائی جیک کیے گئے طیاروں سے کیا تھا۔ دہشت گردوں نے چار امریکی طیاروں کو ہائی جیک کیا اور پھر تمام طیاروں کو مختلف مقامات پر گرا دیا۔ امریکی ایئر لائن کا پہلا طیارہ 11 صبح8:46 بجے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے نارتھ ٹاور سے ٹکرا گیا۔ 17 منٹ بعد یونائیٹڈ ایئر لائن کا ایک اور طیارہ 175 جنوبی ٹاور سے ٹکرایا۔
تیسرا طیارہ صبح 9 بج کر 37 منٹ پر واشنگٹن میں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون سے ٹکرا گیا اور چوتھا طیارہ پنسلوانیا کے شینکسویل میں ایک میدان میں گر کر تباہ ہوا۔ اس دہشت گردانہ حملے سے نہ صرف امریکہ بلکہ پوری دنیا ہل گئی۔ امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملوں میں 2,977 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان میں 19 ہائی جیکر دہشت گرد بھی شامل ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں چار طیاروں میں سوار 246 افراد، ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور اس کے آس پاس 2606 اور پینٹاگون میں 125 افراد شامل تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ راحت اور بچاو¿ کی کارروائیوں کے دوران 344 ریسکیورز، 71 پولیس اہلکار اور 55 آرمی اہلکار بھی مارے گئے۔ اس دہشت گردانہ حملے میں اسامہ بن لادن کے 19 دہشت گردشامل تھے۔