سرینگر، 15ستمبر:
جموں و کشمیر حکومت نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کچھ پرائیویٹ اسکول صبح کی اسمبلی کے دوران ٹیوشن اور دیگر فیسوں کی عدم ادائیگی پر طلباء کو ہراساں کر رہے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ طلباء کو ہراساں کرنا انتہائی قابل اعتراض ہے اور اس پر جسمانی سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں محکمہ سکول ایجوکیشن نے ایک سرکولر جاری کیا۔والدین کے ایک وفد نے اسکول ایجوکیشن کے انتظامی محکمہ کا دورہ کیا اور شکایت کی کہ یونین ٹیریٹری کے اندر کچھ پرائیویٹ اسکول اسکول کی فیس کی عدم ادائیگی پر طلباء کو ہراساں کررہے ہیں، کچھ اسمبلیوں اور کلاسوں کے دوران طلباء کو بدنام کرنے کا سہارا لیتے ہیں اور یہاں تک کہ جسمانی سزائیں، جو کہ انتہائی قابل اعتراض ہے،وہ بھی دی جاتی ہیں۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت نے اس کا سخت نوٹس لیا ہے۔
محکمہ نے کہا کہ فیس کے حوالے سے کوئی بھی مسئلہ براہ راست والدین یا سرپرستوں کے ساتھ اٹھایا جا سکتا ہے اور کسی بھی طالب علم سے بقایا فیس کی ادائیگی کے لیے نہیں کہا جانا چاہیے۔اس سلسلے میں کسی بھی خلاف ورزی کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا اور اسکولوں کے خلاف ضروری کارروائی کی جاسکتی ہے، جس میں اسکولوں کی رجسٹریشن ختم کرنا بھی شامل ہوسکتا ہے۔