سری نگر، 15 ستمبر:
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، جموں و کشمیر دلباغ سنگھ نے جمعرات کو کپواڑہ ضلع کے تیتوال، کیرن، گوگل دھر فارورڈ علاقوں کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سرحدی سیکورٹی کے حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے پنچایتی راج اداروں کے نمائندوں اور مقامی شہریوں سے بات چیت کی اور سرحدی پولیس چوکیوں کے لیے جگہوں کا سروے بھی کیا۔
ڈی جی پی نے جنگی یادگار تیتوال میں شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور زیر تعمیر شاردا مندر/گردوارہ کا بھی دورہ کیا۔ اے ڈی جی پی ہیڈ کوارٹر، پی ایچ کیو، ایم کے سنہا، ڈی سی کپواڑہ ڈی ایس دتاترے اور ایس ایس پی کپواڑہ یوگل منہاس کے ہمراہ ڈی جی پی نے پہلے تنگدھر کا دورہ کیا جہاں ان کا استقبال بریگیڈ کمانڈر 104 انفنٹری بریگیڈیئر این کے داس نے کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تیتوال اور کیرن کا دورہ کیا اور پولیس اور فوج کے افسران اور جوانوں کے ساتھ ساتھ پی آر آئی اور مقامی لوگوں کے نمائندوں سے بھی بات چیت کی۔
ڈی جی پی نے کمانڈروں اور فوجیوں کو ان کے پیشہ ورانہ معیارات اور سرحد پار عناصر کی طرف سے لاحق خطرات کو ناکام بنانے کی صلاحیت کی تعریف کی۔ انہوں نے نارکو دہشت گردی کے ابھرتے ہوئے چیلنج کو ختم کرنے کے لیے موثر اقدامات اپنانے پر زور دیا۔ ان بات چیت کے دوران ممکنہ سیکورٹی چیلنجز اور انسدادی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دورے کے دوران ڈی جی پی نے ٹیتوال اور کیرن میں عوامی رابطہ میٹنگیں بھی کیں جس کے دوران انہوں نے امن کی بحالی میں لوگوں کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے منشیات کے کاروبار کو روکنے کے لیے اجتماعی اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری نوجوان نسل کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات نہ صرف صارف بلکہ پورے معاشرے کو متاثر کرتی ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ ایک بہتر کل کے لیے قوم کی تعمیر کی سرگرمیوں میں حصہ لیں۔ انہوں نے منشیات کی غیر قانونی تجارت کو روکنے کے لیے فعال تعاون کی اپیل کی۔
انہوں نے ٹیٹوال میں شاردھا مندر اور گوردوارہ میں بھی پوجا کی۔ علاقے کے پی آر آئیز اور نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کے دوران ڈی جی پی اور دورہ کرنے والے افسران نے یقین دلایا کہ ان کے علم میں لائی گئی شکایات کو دور کیا جائے گا۔