سرینگر، 16 ستمبر:
ضلع انتظامیہ گاندربل نے چیف ایجوکیشن آفیسر (سی ای او) گاندربل اور ضلع سوشل ویلفیئر آفیسر گاندربل کے اشتراک سے گاندربل کے کئی سرکاری اسکولوں کا نام تبدیل کرکے جموں کشمیر پولیس میں دوران ڈیوٹی شہادت پانے والے پولیس جوانوں کے نام پر رکھاہے۔اس دوران اس سلسلے میں باضابطہ طور پر ایک تقریب منعقد ہوئی، جسکے دوران ان شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، اور گاندربل کے بملورہ ،کژھن اور کئی دیگر علاقوں میں قائم اسکولوں کا نام ان شہیدوں کے نام پر رکھا گیا ہے۔جبکہ آنے والے دنوں کے دوران مزید اسکولوں کا نام تبدیل کرکے شہادت پانے والے پولیس جوانوں کے نام پر رکھا جائے گا۔واضح رہے ضلع انتظامیہ کے افسران نے یہ اسکولوں کے نام تبدیل کرنے کا سلسلہ حکومت کی ہدایت پر شروع کر دیا گیا ہے ۔جو کہ سرکار نے پہلے ہی اعلان کررکھا ہے کہ کئی سرکاری سکولوں، کالجوں، سڑکوں وغیرہ کے نام بدل کر شہداء کے نام پر رکھا جائے گا۔
اس دوران گاندربل میں جو اس سلسلے میں تقریبات ہوئی ہیں، ان تقریبات کی صدارت ڈی ڈی سی کی چیئرپرسن گاندربل، نزہت اشفاق نے کی۔ اس موقع پر ڈی ڈی سی کے وائس چیئرپرسن بلال احمد۔ اے ڈی ڈی سی، مشتاق احمد سمنانی؛ اے ڈی سی، فاروق احمد بابا؛ بی ڈی سی چیئرپرسن، شیرپتھری، ڈپٹی سی ای او کے علاوہ شہداء کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔ اس موقع پرتمام معززین نے قوم کی خدمت میں قربانی دینے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی دی ہوئی قربانیوں کو دل سے یاد کیا۔ نزہت اشفاق نے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس تقریب کے انعقاد پر اسکول انتظامیہ کی تعریف کی اور شہداء کے لواحقین سے اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے سال 2006 میں شہید ہو چکی خاتون پولیس کانسٹیبل گلشن اختر کے لواحقین نے بتایا کہ بے شک جس دن انکی بیٹی سرینگر میں ایک دستی بم حملے میں شہید ہوگئی تھی، اس دن انکے گھر میں ماتم تھا ۔لیکن ہمیں آج اس وقت خوشی محسوس ہوئی جب ہم نے سنا کہ ہمارے مقامی اسکول کا نام ہماری شہید بہن کے نام پر رکھا گیا ہے۔ جو کہ خوش آئند قدم ہے۔