بھوپال، 17 ستمبر:
وزیراعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو اپنی سالگرہ پر مدھیہ پردیش کو خصوصی تحفہ دیا۔ انہوں نے نامیبیا سے لائے گئے آٹھ چیتوں کو کونو نیشنل پارک کے کوارینٹائن باڑے میں چھوڑا۔ یہاں وزیراعظم کے لیے 10 فٹ اونچا پلیٹ فارم جیسا اسٹیج بنایا گیا تھا۔ اس اسٹیج کے نیچے پنجرے میں چیتے تھے۔ وزیراعظم نے لیور کی مدد سے باکس کھول کر چیتوں کو کونو نیشنل پارک میں چھوڑا اور کیمرے سے ان کی تصویریں بھی لیں۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں سات دہائیوں کے بعد چیتوں کے دور کی بھی شروعات ہوگئی۔
اس سے قبل ہفتہ کی صبح 7.55 بجے نامیبیا سے ایک خصوصی طیارہ آٹھ چیتوں کو ہندوستان لیکر آیا۔ یہاں 24 لوگوں کی ٹیم کے ساتھ چیتے گوالیار ایئربیس پر اترے۔ یہاں اس کا روٹین چیک اپ ہوا۔ نامیبیا کی ویٹرنری ڈاکٹر اینا بسٹو بھی چیتوں کے ساتھ آئے ہیں۔ چیتوں کو نامیبیا سے خصوصی قسم کے پنجروں میں لایا گیا تھا۔ چیتوں کو گوالیار ایئربیس سے چنوک ہیلی کاپٹر کے ذریعے کونو نیشنل پارک لایا گیا۔
وزیراعظم نریندر مودی کونو روانہ ہونے سے پہلے ایک خصوصی طیارے میں دہلی سے گوالیار پہنچے۔ وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، وزیر داخلہ نروتم مشرا اور گورنر منگو بھائی پٹیل نے یہاں ان کا استقبال کیا۔ وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ایم پی کے لیے اس سے بڑا کوئی تحفہ نہیں ہے۔ ملک میں چیتے معدوم ہو چکے تھے اور ان کی بازآباد کاری ایک تاریخی قدم ہے۔ یہ اس صدی کا سب سے بڑا جنگلی حیات کا واقعہ ہے۔ اس سے مدھیہ پردیش میں سیاحت کو تیزی سے فروغ ملے گا۔
اس کے بعد وزیراعظم کونو پارک پہنچے اور باکس کھول کر چیتوں کو کوارینٹائن باڑے میں چھوڑا۔چیتوں کے باہر آتے ہی وزیر اعظم مودی نے تالی بجا کر ان چیتوں کا استقبال کیا۔ مودی نے کچھ تصاویر بھی کلک کیں۔ مودی 500 میٹر پیدل چل کر اسٹیج پر پہنچے۔ ان کے ساتھ گورنر منگو بھائی پٹیل، وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان بھی تھے۔ انہوں نے چیتا دوستا ٹیم کے ارکان سے بھی بات چیت کی۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس موقع پر نامیبیا کا اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وہ وقت بھی دیکھا ہے جب قدرت کے استحصال کو طاقت کے مظاہرے کی علامت مان لیا گیا تھا۔ 1947 میں جب ملک میں صرف تین چیتے رہ گئے تھے تو ان کا بھی شکار کیا گیا۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہم نے 1952 میں چیتوں کو کمیاب تو قرار دے دیا، لیکن ان کی بحالی کے لیے کئی دہائیوں تک بامعنی کوششیں نہیں کیں۔ آج، آزادی کے امرت کال میں، اب ملک نے نئی توانائی کے ساتھ چیتوں کی بحالی شروع کردی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ چھتیس گڑھ میں کوریا کے مہاراجہ نے 1947 میں چیتے کے تین بچوں کا ایک ساتھ شکار کیا تھا۔ چیتا کو حکومت ہند نے 1952 میں معدوم قرار دے دیا تھا۔ اس کے بعد آج ملک میں ایک بار پھر چیتے لوٹ آئے ہیں۔