بنگلورو،27ستمبر:
ریاست کرناٹک کی ریاستی پولیس نے آج ریاست کے بیشتر اضلاع میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے تعلق رکھنے والے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے۔ اس دوران پولیس نے 40 کارکنان کو بیرون ملک سے رقم جمع کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا۔ پی ایف آئی کے کارکنان اور رہنماون کے دفاتر اور رہائش گاہوں پر چھاپہ مارا گیا۔ الزام ہے کہ یہ کارروائی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے مالی معاونت حاصل کرنے کے شبے میں کی گئی۔ اضلاع میں ایس پی کی قیادت میں چھاپے مارے گئے۔ فی الحال ریاستی پولیس نے پی ایف آئی کے 40 کارکنان کو حراست میں لے لیا اور مزید تفتیش جاری ہے۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور دیگر ایجنسیوں نے ایک بار پھر ملک بھر میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے کئی مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ اسے دوسرے راؤنڈ کا چھاپہ بتایا جا رہا ہے۔ اتر پردیش، مدھیہ پردیش، پنجاب، دہلی، کیرالہ، گجرات، کرناٹک اور آسام میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ تحقیقاتی ایجنسیوں نے صرف کرناٹک سے پی ایف آئی کے 40 ارکان کو حراست میں لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک کے مختلف مقامات سے کل 17 پی ایف آئی ممبران کی گرفتاری کی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔ اس میں آسام سے سات ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعرات کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور ریاستی پولیس فورسز کی ایک مشترکہ ٹیم نے ملک کی 11 ریاستوں میں چھاپے مارے تھے، اس دوران پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 106 سے زیادہ رہنماوں کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع نے اے این آئی کو بتایا کہ “11 ریاستوں میں ایک بڑی کارروائی کے دروان این آئی اے، ای ڈی اور ریاستی پولیس نے پی ایف آئی کے 106 سے زیادہ رہنماوں کو گرفتار کیا ہے۔
“ذرائع نے بتایا کہ یہ چھاپے تلنگانہ، کیرالہ، آندھرا پردیش، اتر پردیش اور کئی دیگر ریاستوں میں مارے گئے ۔این آئی اے نے رواں ماہ کے شروع میں بھی پی ایف آئی کیس میں تلنگانہ، آندھرا پردیش میں 40 مقامات پر چھاپے مارے اور چار افراد کو حراست میں لیا تھا۔ اس کے بعد ایجنسی نے تلنگانہ میں 38 مقامات (نظام آباد میں 23، حیدرآباد میں چار، جگتیال میں سات، نرمل میں دو، عادل آباد اور کریم نگر اضلاع میں ایک ایک) اور آندھرا پردیش کے دو مقامات (کرنول اور نیلور میں ایک ایک جگہ) پر تلاشی لی۔
وہیں مرکزی وزارت داخلہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر پابندی لگانے کے لئے تمام ثبوتوں کی جانچ کر رہی ہے اور انٹلی جنس ایجنسیاں بھی اس پر کام کر رہی ہیں اور پابندی لگانے کے لیے درکار تمام ثبوتوں کی جانچ کر رہی ہیں۔ اس پیشرفت سے متعلق باخبر ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا اور دیگر سینئر عہدیداروں نے پی ایف آئی کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کے کچھ دن بعد ہی اس معاملے پر قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کے ساتھ بات چیت کی ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ کو بھی اس پیش رفت کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ “کوئی بھی حتمی فیصلہ لینے سے پہلے حکومت پابندی کے بعد کے اثرات سے بچنے کے لیے تمام قانونی آپشنز تلاش کر رہی ہے۔” ملک گیر چھاپے کے بعد پی ایف آئی کی سرگرمیوں سے متعلق بڑی تعداد میں دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات مختلف مقامات سے ضبط کیے گئے ہیں اور این آئی اے اور ای ڈی جیسی خفیہ ایجنسیوں کو بھی وزارت داخلہ نے پی ایف آئی کے ضبط کیے گئے تمام گیجٹس کی جانچ کرنے کے لیے کہا ہے۔