نئی دہلی، 28 اکتوبر:
اروناچل پردیش کے اپر سیانگ ضلع میں گزشتہ ہفتے کریش ہوئے آرمی کے ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) رودر کی ابتدائی جانچ میں انجن میں خرابی کا پتہ چلا ہے۔ اس کے بعد احتیاط کے طور پر ملک میں تمام 300 سے زائد اے ایل ایچ کی پروازوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ حفاظتی جانچ مکمل ہونے پر دو دن بعد ان کے دوبارہ پرواز کی امید ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے دونوں پائلٹس سمیت پانچوں افراد کی لاشیں پہلے ہی برآمد کی جاچکی ہیں۔
اروناچل پردیش کے اپر سیانگ ضلع 21 اکتوبر کو ہندوستانی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر رودر نے لکابلی سے اڑان بھری تھی لیکن وہ ٹوٹنگ ہیڈ کوارٹر سے 25 کلومیٹر دور سنگنگ گاؤں کے قریب کریش ہوگیا۔ جہاز میں 2 پائلٹس سمیت 5 افراد سوار تھے، جنہیں تلاش کرنے کے لیے آرمی کے دو اے ایل ایچ اور فضائیہ کے ایک ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر سے ریسکیو آپریشن کیا گیا، حادثے کا شکار اٹیک ہیلی کاپٹر دھرو ویپن سسٹم انٹیگریٹیڈ (ڈبلیو ایس آئی) ایم کے- IV ورژن ہے۔ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے کورٹ آف انکوائری کے آرڈر دئے گئے تھے۔
اس ہیلی کاپٹر میں دو پائلٹوں کے علاوہ تین دیگر افراد بھی سوار تھے۔ تمام افراد کی لاشیں دو دن کے اندر جائے حادثہ سے برآمد کر لی گئیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹر کے حادثے کی ابتدائی جانچ سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ حادثہ انجن میں خرابی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ حالانکہ آرمڈ ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) کے حادثے کی صحیح وجہ کا تعین کورٹ آف انکوائری (سی او آئی) کرے گا۔
اس اثنا، تینوں فوجیوں اور انڈین کوسٹ گارڈ کے بیڑے پر شامل تمام 300 سے زیادہ اے ایل ایچ کی پروازوں کو احتیاطی تدابیر کے طور پر حفاظتی جانچ کے لیے روک دیا گیا ہے۔ دو روز میں جانچ مکمل ہونے کے بعد ہی دوبارہ پرواز کی اجازت متوقع ہے۔ تمام ہیلی کاپٹروں کے انجنوں کے علاوہ دیگر تکنیکی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ اس عمل سے متعلق ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ یہ ایک مکمل طور پر احتیاطی اقدام ہے اور کسی بڑے حادثے کی صورت میں کیا جاتا ہے۔
ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ فوج کی جانچ ہفتہ تک مکمل ہونے کی امید ہے جبکہ آئی اے ایف کی جانچ جمعہ تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے حادثے پر ایک بیان میں کہا کہ پرواز سے قبل ہیلی کاپٹر آپریشن کے لیے موسم اچھا ہونے کی اطلاع دی گئی تھی، لیکن حادثے سے فوراً پہلے پائلٹ نے ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) کو تکنیکی یا مکینیکل خرابی کی اطلاع دی۔ ترجمان نے کہا کہ یہ کورٹ آف انکوائری کا مرکز ہو گا، جو حادثے کی وجوہات کی جانچ کے لیے فوری طور پر تشکیل دی گئی تھی۔