نئی دہلی، 07 دسمبر :
وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کے فلور لیڈروں سے ایوان کو ہموار طریقے سے چلانے میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے نوجوان ممبران پارلیمان کو ایوان کی بحث میں زیادہ سے زیادہ حصہ دینے کی اپیل کی ۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آج سے شروع ہو ا۔
سیشن سے پہلے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے جی ۔20 ممالک کی صدارت، ایوان کی ہموار کاروائی اور نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ کے بطور چیئرمین پہلی بار ایوان کی کارروائی میں حصہ لینے پر ہندوستان کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں بحث میں اقدار قائم کریں گی اور اسے معیاری بنائیں گی۔ اس کے ساتھ ہی اپنے خیالات کو نئی طاقت دیں گے اور سمت کو واضح طور پر اجاگر کرنے میں مدد کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نئے اور نوجوان پارلیمنٹرینز کے روشن مستقبل اور جمہوریت کی آئندہ نسل کو تیار کرنے کے لیے ہمیں انہیں زیادہ سے زیادہ شرکت کے مواقع دینے چاہئیں۔ یہ جمہوریت کی ایک بہت بڑی یونیورسٹی ہے اور اکثر نوجوان پارلیمنٹرین ان سے کہتے ہیں کہ ہم اس سے اچھوتے رہ جاتے ہیں۔ہمیں شرکت کی سعادت نہیں مل رہی۔ اس لیے ایوان کا چلنا بہت اہم ہے۔
ہندوستان کو جی 20 کی صدارت ملنے کے بارے میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ دنیا کو اپنی صلاحیت دکھانے کا ایک بڑا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاسملک کو ترقی کی بلندیوں پر لے جانے والے موجودہ عالمی حالات میں ہندوستان کی ترقی کو ذہن میں رکھتے ہوئے کئی اہم فیصلے لینے کا موقع فراہم کرے گا۔ انہیں یقین ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں بحث کو مزید بامعنی اور بھرپور بنائیں گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج پہلی بار ہمارے نائب صدر راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر اپنی میعاد شروع کریں گے۔ جس طرح سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے قبائلی روایت کے ساتھ ہندوستان کے عظیم ورثے کو بڑھانے کی کوشش کی ہے، ایسے میں ایک کسان کے بیٹے، نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر وہ ملک کا وقار بڑھائیں گے۔ ارکان پارلیمنٹ کی ترغیب اور حوصلہ افزائی کریں گے۔ ہماری طرف سے ان کے لیے بہت سی نیک خواہشات۔
