چٹان ویب ڈیسک
ترکیہ اور شام میں زلزلے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار 300 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ طاہر کیا گیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکی کی امدادی ایجنسی اے ایف اے ڈی نے منگل کو تصدیق کی کہ سات اعشاریہ آٹھ شدت کے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد دو ہزار 921 ہو گئی ہے۔
اے ایف اے ڈی نے بتایا کہ مزید اموات کے بعد تصدیق شدہ ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار365 ہوگئی ہے۔اُدھر عالمی ادارہ صحت کے حکام نے ہولناک زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
پیر اور منگل کی شب ملبے تلے دبے افراد کی چیخیں سنی گئیں جبکہ رشتہ دار اپنے پیاروں کو ڈھونڈنے کے لیے آبدیدہ تھے۔دونوں ممالک میں پیر کی علی الصبح آنے والے زلزلے کی شدت سات اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کی گئی۔1999 میں بھی اسی شدت کا ایک زلزلہ ترکیہ میں آیا تھا جس میں 17 ہزار افراد ہلاک اور 13 ہزارسے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
زلزلے کے نتیجے میں عمارتیں زمین بوس ہوئیں، ہسپتال تباہ ہوئے اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔یر کو رات گئے شدید سردی نے بھی سرچ آپریشن میں رکاوٹ ڈالی۔ترکیہ کے جنوبی صوبے حاطے میں ملبے تلے دبے ایک خاتون مدد کے لیے پکار رہی تھیں۔ قریب ہی ایک بچے کی لاش بھی پڑی ہوئی تھی۔
بارش میں روتے ہوئے ایک مقامی رہائشی دینیز کا کہنا تھا کہ لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’وہ آوازیں دے رہے ہیں، لیکن کوئی نہیں آ رہا، ہم تباہ ہوگئے ہیں، ہم تباہ ہوگئے ہیں۔ میرے اللہ۔۔۔ وہ مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں بچاؤ لیکن ہم نہیں بچا پا رہے۔ ہم ان کو کیسے بچائیں گے؟ ہم نے یہاں صبح سے کسی کو نہیں دیکھا۔‘
سردی کی شدت نے بھی ملبے تلے دبے اور بے گھر افراد کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔صوبہ حاطے کے شمال کے مکین خود کو گرم رکھنے کے لیے آگ کے اردگرد بیٹھے رہیں۔ایک شخص نشاط گلر جو اپنے چار بچوں کے ساتھ آگ کے اردگرد بیٹھا ہوا تھا، نے کہا کہ ’ہم بمشکل ہی گھر سے نکلے۔ ہماری صورتحال تباہ کن ہے۔ ہم بھوکے اور پیاسے ہیں، دکھ اور تکلیف کی صورتحال ہے۔‘پیر کو رات گئے شدید سردی نے بھی سرچ آپریشن میں رکاوٹ ڈالی۔
ترکیہ کے سرکای ٹی وی کے مطابق زلزلے سے 10 صوبے متاثر ہوئے۔ابتدائی زلزلے کے بعد ایک سو سے زیادہ آفٹر شاکس آئے جبکہ دن کے وقت ہی سات اعشاریہ سات شدت کا ایک جھٹکا بھی آیا جس سے ریسکیو کی کوششوں میں خلل پیدا ہوا۔
یورپی بحیرہ روم کے زلزلہ پیما مرکز (ای ایم ایس سی) نے کہا ہے کہ دوسرے بڑے زلزلے کا مرکز ضلع قاہرمان ماراش سے67 کلومیٹر پر تھا جس کی گہرائی 2 کلومیٹر ہے۔زلزلے کا مرکز ترکیہ کے جنوب میں واقع صوبے غازی انٹپ کا علاقہ نرداگی تھا جبکہ زلزلے کی گہرائی تقریباً 18 کلومیٹر تھی۔
