نئی دلی ۔11؍ فروری:
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کو یہاں کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں، شمال مشرق میں شورش اور بائیں بازو کی انتہا پسندی پر قابو پانے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کی ہے۔یہاں سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل پولیس اکیڈمی (ایس وی پی این پی اے) میں انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس)کے پروبیشنرز کے 74ویں بیچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ ہندوستانی سرکاری ایجنسیوں کی قیادت میں پورے ملک میں پولیس فورس نے آپریشن کیا۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا جیسی تنظیم کے خلاف ایک ہی دن میں کامیاب آپریشن کیا گیا ۔انہوں نے آئی پی ایس پروبیشنرز سے کہا کہ ملک کے اقتصادی مراکز کو محفوظ بنانے، غریبوں کے انسانی حقوق کے تحفظ، تحقیقات کو ثبوت پر مبنی بنانے اور سائبر اور مالیاتی فراڈ پر توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ منشیات کے دہشت گردی کے روابط کو روکنے کے لیے ایک نئے انداز کی ضرورت ہے۔
شاہ نے کہا کہ اگر آپ آٹھ سالوں کی داخلی سلامتی کی صورتحال دیکھیں تو جموں و کشمیر، شمال مشرق اور بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای( سے متاثرہ علاقے تین ہاٹ سپاٹ تھے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں زبردست کمی آئی ہے۔ شمال مشرق میں کئی عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ امن معاہدوں کے بعد 8,000 سے زیادہ کیڈر کو قومی دھارے میں لایا گیا اور ریاستوں کے ساتھ سرحدی تنازعات کو حل کرکے اور ترقیاتی کاموں کے ذریعے شمال مشرق میں امن قائم ہوا اور وہاں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ماؤنوازوں کی اعلیٰ قیادت پر قابو پالیا گیا ہے اور ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع کی تعداد 2010 میں 96 سے کم ہو کر 46 ہو گئی ہے۔
شاہ نے کہا، ‘ ‘آٹھ سال کے بعد، حکومت جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں، شمال مشرق میں شورش اور بائیں بازو کی انتہا پسندی پر قابو پانے میں کافی حد تک کامیاب رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘ ‘حال ہی میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگا کر ہم نے دنیا کے سامنے ایک کامیاب مثال پیش کی ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جمہوریت کے تئیں ہماری وابستگی کتنی مضبوط اور پختہ ہو چکی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس، انسداد دہشت گردی کے قوانین کے مضبوط فریم ورک اور ایجنسیوں کی مضبوطی کی وجہ سے دہشت گردی سے متعلق واقعات میں کمی آئی ہے۔
