سرینگر/ 11مارچ :
حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پرمنشیات کی سمگلنگ کوروکنے اور عسکریت پسندوں کی دراندازی کو روکنے کے لئے 26باوڈر پوسٹ تین اضلاع میں قائم کئے جارہے ہے ہرایک پوسٹ پر بیس جوان تعینات ہونگے اور انہیں بی ایس ایف ،آئی ٹی بی پی، سی آ ئی ایس ایف فوج کابھی تعاون حاصل ہوگا۔
اے پی آئی نیوز کے مطابق جموں وکشمیر میں منشیات کی سمگلنگ کوروکنے کی خاطر اور عسکریت پسندوں کی دراندازی کوناکام بنانے کے لئے اب سرکار نے فوج ،بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، سی آ ئی ایس ایف کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر پولیس کی خدمات حاصل کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے کافیصلہ کیاہے ۔بانڈی پورہ، کپوارہ ،بارہمولہ کے تین اضلاع میں حد متارکہ بین الاقومی کنٹرو ل لائن پر 26 باوڈر پوسٹ قائم کئے جارہے ہے او رباوڈر پوسٹوں پرجموںو کشمیرکے بیس جوان ہر ایک پوسٹ پرقا ئم ہونگے جنہیں بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، سی آ ئی ایس ایف، فوج کی خدمات بھی حاصل ہوگی۔ بارہمولہ ،کپوارہ ،بانڈی پورہ میں حد متارکہ کے زریعے منشیات کی بڑے پیمانے پرجہاں سمگلنگ ہورہی ہے وہی عسکریت پسندوں کی دراندازی کے امکانات بھی موجود رہتے ہے۔
وزارت داخلہ کے ائماہ پر جموںو کشمیر سرکار نے منشیات کی سمگلنگ کو روکنے اور عسکریت پسندوں کے منصو ںکوناکام بنانے کے لئے ان تین اضلاع میں 26 باڈر پوسٹ کا قیام عمل میں لانے کافیصلہ کیاہے اور آ نے والے دنوں کے دوران کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئرافسر نے ا س بات کی تصدیق کی کہ حدمتارکہ کے زریعے منشیات کی سمگلنگ پاکستانی زیر انتظام کشمیرسے ہورہی ہے فوج ،بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، سی آئی ایس ایف جہاں سرحدوں پرتعینات ہے اور اسطرح کے واقعات کوروکنے کے لئے اقدامات اٹھانے میں کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کررہے ہے وہی جموںو کشمیر پولیس کوبھی اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے استعمال میں لایاجارہاہے تاکہ وہ بھی دور جدید کے چلینجوں کاآسانی کے ساتھ مقابلہ کرکے اپنی زمہ داریوں کوخوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے سکے ۔
