سری نگر:کپواڑہ ضلع کے نگری علاقے سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ شخص عبدالاحد خان سے جس نے چنار کے درختوں کو خطے میں ختم ہونے سے بچانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ پچھلے 15سالوں سے عبدالاحد خان انتھک چنار کے درخت لگا رہے ہیں اور ان کی پرورش کر رہے ہیں، خالی جگہوں کو سرسبز جنگلات میں تبدیل کر رہے ہیں۔ اورانہوں نے اب اس کام کو اب اپنا مشن بنایا ہے خان کی اس مقصد کے لیے غیر متزلزل لگن نے انھیں محکمہ جنگلات کی طرف سے شمالی کشمیر کے چنار مین کا اعزاز سے نوازا اور انہیں ایک بار کنزرویٹر نارتھ سرکل عرفان رسول نیاسناد سے نوازا ہے۔
اس نے فخر کے ساتھ بتایا کہ اس نے اکیلے ہی سینکڑوں چنار کے درخت لگائے ہیں، انہیں اپنے بچوں کی طرح سمجھ رہے ہیں۔ ان شاندار درختوں کو محفوظ رکھنے کا ان کا جذبہ اس وقت بھڑک اٹھا جب اس نے اپنے علاقے میں ایک ویران جنگل دیکھا، جس نے اسے کارروائی کرنے پر آمادہ کیا۔
صرف ہتمولہ میں، خان نے 250چنار کے متاثر کن درخت لگائے ہیں، اور سینکڑوں مزید ضلع کے مختلف علاقوں میں لگائے ہیں۔ اس نے نہ صرف درخت لگائے ہیں بلکہ اس نے زنگلی کے محکمہ جنگلات کو ان کی نرسریوں میں کاشت کاری کے لیے تقریباً 700 چنار شاخیں بھی فراہم کی ہیں۔ ان کی نمایاں خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے، شمالی کشمیر کے کنزرویٹر نے انہیں "شمالی کشمیر کا چنار مین ” کے باوقار خطاب سے نوازا۔ خان کی وابستگی صرف شجرکاری سے آگے بڑھی ہوئی ہے۔
انہوں نے نرگی واری پارک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جو ضلع بھر کے لوگوں کے لیے ایک مقبول مقام ہے۔ جنگل کے اہلکاروں کے ساتھ قریبی تعاون کرتے ہوئے، وہ چنار کے درختوں کے تحفظ کے لیے اپنے جذبے اور لگن کو ظاہر کرتا ہے۔ اپنے مشن کو برقرار رکھنے کے لیے، خان نے محکمہ جنگلات سے تعاون کی اپیل کی۔ وہ اعلیٰ حکام پر زور دیتا ہے کہ وہ ان کی غیر متزلزل لگن کو تسلیم کریں اور مدد فراہم کریں۔ ابتدائی چیلنجوں کے باوجود، خان نے ثابت قدمی اور چنار کے درخت لگانے میں مہارت حاصل کی ہے۔ وہ روزانہ لگائے گئے علاقوں کا تندہی سے دورہ کرتا ہے تاکہ ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔
عبدالاحد خان کی ماحولیاتی تحفظ کی متاثر کن کہانی اور چنار کے درختوں سے ان کی محبت دوسروں کے لیے ایک روشن مثال ہے۔ ان کی انتھک کوششوں نے نہ صرف سرسبز و شاداب جگہیں پیدا کی ہیں بلکہ کشمیر کے قدرتی ورثے کے ایک اہم عنصر کے تحفظ میں بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔ محکمہ جنگلات کی پشت پناہی اور کمیونٹی کی طرف سے پہچان کے ساتھ، خان اپنے مشن کو جاری رکھنے اور علاقے میں چنار کے درختوں کے مستقبل کی حفاظت کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
اس کا قابل ذکر کام ہمارے ماحول کے تحفظ میں انفرادی عمل کی طاقت کا ثبوت ہے خان کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ انہیں اب محکمہ اسی کام اور اسی محکمے میں جگہ دیکر اسے اس محنت کا پھل دیا جائے۔