سری نگر، 05 جون:
جموں و کشمیر میں باہر سے بجلی کی سپلائی میں 25 فیصد اچانک کٹوتی ریکارڈ کی گئی ہے، جس نے “UT میں بجلی کی عارضی کمی” کو جنم دیا ہے۔
اس پیشرفت سے واقف اہلکاروں نے بتایا کہ جموں و کشمیر کی بجلی کی سپلائی میں بغیر کسی واضح وجوہات کے 25 فیصد کمی کی گئی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق جموں میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے پیش نظر کشمیر کے خطہ کو بجلی کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا، جہاں بجلی کا محکمہ کم سے کم ممکنہ کٹوتیوں کا سہارا لے رہا ہے۔
ذرائع نے تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ اس وقت مرکز سے بجلی کی فراہمی میں تقریباً 25 فیصد خسارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اس نے جموں و کشمیر میں بجلی کا ایک عارضی بحران پیدا کر دیا ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی دستیابی کا مسئلہ کس وجہ سے پیدا ہوا اس کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس طرح کی صورتحال کچھ عرصے تک جاری رہے گی۔
“20-25% بجلی کے خسارے نے KPDCL کے ساتھ ساتھ JPDCL کو بھی بجلی کی کٹوتی پر مجبور کیا ہے،” ذرائع نے بتایا کہ کشمیر کے مقابلے جموں میں بجلی کی کٹوتی کم ہے۔ کم درجہ حرارت کو دیکھتے ہوئے کشمیر برداشت کر سکتا ہے۔ جموں میں، گرمی کی لہر ہے، اس لیے وہاں کٹوتیاں کم ہیں،” ایک سرکاری ذریعہ نے انکشاف کیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہاں کے کشمیر کے مختلف علاقوں کے صارفین نے ایک بار پھر بجلی کی کٹوتی کی شکایت کی ہے اور کہا ہے کہ بجلی کی بے ترتیبی کی وجہ سے یہاں ایک بار پھر ان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کے پی ڈی سی ایل کے حکام نے تاہم کہا کہ وہ اس بات سے آگاہ نہیں ہیں کہ یہ بحران کب تک جاری رہے گا۔ ایک اہلکار نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر چیزیں واضح ہو جائیں گی کہ جموں و کشمیر کو بجلی کی سپلائی میں اچانک کٹوتی کی وجہ کیا ہے.