سرینگر،06جون:
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگرنے کہا ہے کہ شہر سرینگر کی آبادی بدترین اقتصادی بدحالی کے شکار ہیں جبکہ بنیادی شہری سہولیات کے فقدان اور عوامی افادیت کی خدمات اور سماجی بہبود پر کوئی توجہ نہ دیئے جانے سے شہر افراتفری کی دہلیز پر پہنچ گیاہے۔ان بات کا اظہار انہوں نے شہر سرینگر کے پارٹی لیڈران اور عہدیدران کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس کا اہتمام ضلع سرینگر پیر آفاق احمد نے کیا تھا جبکہ اجلاس میں میں معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال، ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق، خواتین ونگ صدر شمیمہ فردوس، سینئر نائب صدر صوبہ محمد سعید آخون، انچارج کانسچونسی بٹہ مالو عرفان احمد شاہ، انچارج کانسچونسی حضرت بل سلمان علی ساگر، انچارج کانسچونسی لال چوک احسان پردیسی، خواتین ونگ کی صوبائی صدر انجینئر صبیہ قادری ، بلاک صدور صاحبان اور دیگر عہدیداران موجود تھے۔
اجلاس میں ضلع سرینگر کے لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات کے علاوہ آسمان چھوتی مہنگائی، ریکارڈ توڑ بے روزگاری ، اقتصادی بدحالی اور دیگر امورات پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ ساگر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی بحالی نے شہر سرینگر کے لوگوں کو پشت بہ دیوار کر کے رکھ دیا ہے۔ ایک وقت میں ضلع سرینگر کے 6لاکھ سے زائد افراد دستکاری کے شعبے سے منسلک تھے اور افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ تعداد اب سُکڑ کر صرف50ہزار پہنچ گئی ہے۔
انتظامیہ کی وسیع پیمانے پر نظر اندازی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ساگر نے کہا، ’’شہر کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے کچھ نہیں کیا جا رہا ہے۔سرینگر کے لوگوں کو بھی کشمیر کے دیگر قصبوں اور دیہاتوں کی طرح حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ایسے کئی واقعات ہیں، جہاں لوگوں نے راشن گھاٹوں پر غیر معیاری چاول اور آٹاکی تقسیم کے خلاف احتجاج کیا ۔انہوں نے کہا کہ عوامی شکایات کا کوئی ازالہ نہیں کیا جارہاہے۔ بجلی کی مسلسل آنکھ مچولی نے عام زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔
بجلی فیس میں بے تحاشہ اضافہ کے باوجود بجلی کی فراہمی کیلئے کسی شیڈول پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سڑکوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہہ ہے ، گلی کوچوں کی حالت غیر ہے جبکہ ڈرینج سسٹم کی تجدید کیلئے گذشتہ8برسوں سے کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ سرینگر نیشنل کانفرنس کا قلعہ رہاہے اور ہماری پارٹی وہ واحد عوامی نمائندہ جماعت ہے جس کی جڑیں تینوں خطوں میں پیوست ہے۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ نیشنل کانفرنس کی مضبوطی کیلئے کام کریں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی مقدم ہے، ہماری جماعت وہ ہے جس کی میراث ہے، ہمیں اسے مزید مضبوط کرنا ہے۔