سرینگر/ عیدالاضحیٰ کی آمدمیں 18دن باقی رہ گئے ہے تا ہم شہروں قصبوں میں قربانی کے جانور وںکی قیمتیں آسمانوں کوچھورہے ہے بوچرس ایسو سی ایشن کی جانب سے ابھی تک قربانی کے جانوروں کی قیمت مقررنہیں کی گئی۔
جب کہ شہروں اور قصبوں میں قربانی کے جانور چارسوروپے کلو کے حساب سے فروخت ہورہے ہے ۔جس پرعوامی حلقوں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ سال 2022میں قربانی کے جانوروں کی قیمت دو سوتیس رو پے مقررکی گئی تھی تو رواں برس میں یہ چار سورو پے کیسے ۔
امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے گوشت کوکنٹرول کرنے کے بعد اگر چہ بوچرس ایسو سی ایشن نے گوشت کی قیمت 650رو پے بغیر اوجڑی کے مقرر کیاہے اور ایسو سی ایشن نے یہ یقین دلایاتھاکہ وادی کے شہروں قصبوں اور دیہی علاقوں میں میعاری گوشت فروخت کرنے کے سلسلے میںچکنگ اسکارڈ قائم کئے جائینگے کسی کوغیرمیعاری مہنگے داموں گوشت فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی تاہم بوچرس ایسو سی ایشن نے قربانی کے جانوروں کی قیمت مقررکرنے کی کوئی ذکر نہیں کی جس پر عوامی حلقوں نے حٰیرانگی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ قصابوں کی یونین کے ذمہ داروں نے اپنے مفاد کی بات تو کی اور عوامی مفاد کونظرانداز کردیاجس پر انہیں حیرانگی ہے ۔
لوگوں کامانناہے کہ عیدالاضحیٰ میں 18دن باقی رہ گئے منڈیاں سج رہی ہے او رمویشی ل مالکان چارسوروپے زندہ فی کلو کے چار سو حسا ب سے فروخت کررہے ہے ۔ مویشی مالکان پرکسی کاکنٹرول نہیں ہے ۔سرکار نے پہلے ہی ہاتھ کھڑے کردیئے ہے۔ عوامی حلقوں کامانناہے کہ 2022میں قربانی کے جانوروں کی قیمت 230مقررکی گئی اور رواں برس کے دوران یہ چار سوروپے کیسے۔
عوامی حلقوں کے مطابق بوچر س ایسو سی ایشن نے چھ سوپچاس روپے گوشت فی کلو کی قیمت مقررکی ہے تاہم قصاب سات سوروپے کے حساب سے فروخت کرتے ہے۔
عوامی حلقوں نے سرکار سے مطالبہ کیاکہ عیدالاضحی کے موقعے پرکئی خواہش مند پہلے ہی قربانی کے جانور خریدتے ہے تاکہ انہیں کئی دنوں تک گھروں میں رکھ کر ان کوپالے تاہم مویشی مالکان نے ایسے خواہش مندافراد کے لئے بھی پریشانیوں کاسلسلہ شروع کیا۔عوامی حلقے مطالبہ کررہے ہے کہ قربانی کے جانورو ں کی قیمت مقررکی جائے تاکہ جوشکوک وشبہات لوگوں میں پیداہوگئے وہ دورہوسکے ۔