نئی دہلی، 20 جون :
وزیر اعظم نریندر مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ان کے امریکی دورے سے دونوں ممالک کے درمیان جمہوریت، تنوع اور آزادی کی مشترکہ اقدار پر مبنی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
مسٹر مودی نے کہا میں صدر جوزف بائیڈن اور خاتون ڈاکٹر جِل بائیڈن کی دعوت پر امریکہ کے سرکاری دورے پر جار ہا ہوں۔ یہ خصوصی دعوت ہماری دونوں جمہوریتوں کے درمیان شراکت داری کے جوش اور ولولے کی عکاسی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے دورے کا آغاز نیو یارک سے کروں گا ، جہاں میں 21 جون کو اقوام متحدہ کے صدر دفاتر پر اقوام متحدہ کی قیادت اور بین الاقوامی برادری کے ارکان کے ساتھ یوگا کا بین الاقوامی دن مناؤں گا۔ میں اس خاص جشن کے انعقاد کا اُس مقام پر منائے جانے کا منتظر ہوں، جہاں دسمبر 2014 میں یوگا کا بین الاقوامی دن کو تسلیم کئے جانے پر بھارت کی تجویز کی حمایت کی گئی تھی۔
اس کے بعد میں صدر بائیڈن سے ملنے کے لئے واشنگٹن ڈی سی کے لئے روانہ ہو جاؤں گا، جہاں ملاقات کا مجھے کئی مرتبہ موقع ملا ہے اور امریکہ کا میرا آخری سرکاری دورہ ستمبر 2021 میں ہوا تھا۔ یہ دورہ ہماری شراکت داری کی گہرائی اور تنوع کو مزید وسعت دینے کا ایک موقع ہوگا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہند – امریکہ تعلقات کثیر جہتی ہیں، جس میں بہت سے شعبوں میں تعلقات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ اشیاء اور خدمات میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی ساجھیدار ہے۔ ہم سائنس و ٹیکنالوجی ، تعلیم ، صحت ، دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں قریبی اشتراک کررہے ہیں۔ اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں میں پہل نے ایک نئی جہت کا اضافہ کیا ہے اور دفاعی صنعتی تعاون ، خلاء، ٹیلی مواصلات، کوانٹم ، مصنوعی ذہانت اور بائیو ٹیک کے شعبوں میں اشتراک کو وسیع کیا ہے۔ ہم دونوں ممالک ایک آزاد ، کھلے اور شمولیت والے بھارت – بحر الکاہل کے مشترکہ ویژن میں اضافہ کرنے کے لئے بھی اشتراک کر رہے ہیں۔