سرینگر/ وادی بھر میں بجلی بحران سنگین ہوتا جارہاہے سورج ڈھلنے کے بعد سینکڑوں علاقے گھپ اندھیرے میں ڈھوب جاتے ہے تاجروں، چھوٹے صنعت کاروں، کسانوں ،طلبہ وطالبات مشکلات سے دو چار ،کئی علاقوں میں جہاں سمارٹ میٹر نصب کئے ہے اور صارفین کی جانب سے ابھی تک فیس جمع نہیں کیاہے میں بجلی منقطع کردی گئی ہے جسکے نتیجے میںصارفین پریشانیوں سے دو چار ۔
بجلی بحران کشمیروادی میںسر چڑھ کربول رہاہے۔پاورڈیولپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے جموں میں برقی رو 24 گھنٹے فراہم کرنے کااعلان کیاہے تاہم وادی کشمیراس حوالے سے پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے کوئی اعلان نہیں کیاجس سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ وادی کشمیرمیںکٹوتی کاسلسلہ جاری ہے اور فی الحال پی ڈی ڈی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کٹوتی میںکمی کرنے کاکوئی امکا ن نہیں ہے ۔وادی کے ان علاقوں سے صارفین نالاں ہے جہاں سمارٹ میٹرنصب کئے ہے کہ پاورڈیولمنٹ کارپوریشن نے ایسے صارفین کے کنکشن کاٹ دئیے ہے۔ جنہوںنے ابھی تک اپنی بجلی بلیں ادا نہیں کی ہے ۔
صارفین پریشانیوں سے دو چار ہے اور انکاکہناہے کہ سرکار عام انسان پر جہاں ٹکسوں کابوجھ ڈالنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑرہی ہے وہی ادارے بھی عام شہریوں کوتنگ طلب کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرتے ہے اور پریپیڈ میٹروں کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں کہ بجلی منقطع کردی گئی وادی کے طور ل ارض میں تاجروں، صارفین ،سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں طلبہ وطالبات ،مالیاتی اداروں کوپریشانیوں میں مبتلاکردیاہے چھوٹے کارخانہ دار رورہے ہیں تاجر بجلی کی عدم دستیابی سے تنگ آ چکے ہیں۔
شدت کی گرمی کے دوران لوگوں کوراحت پہنچانے کی تمام کارروائیاں بے معنی ہوکررہ گئی ہے۔ صوبائی انتظامیہ کے افسران اپنے آپ کوجواب دہ تصور نہیں کرتے ہے او رعوامی حلقوں کا کہناہے کہ اگرجموں میں سمارٹ میٹرپریپیڈ میں تبدیل نہیں کئے تو وادی میں یہ تجربہ کیوں ۔صارفین کاکہناہے سمارٹ میٹرکے خلاف نہیں تاہم ا سکے ساتھ ساتھ عوام کوراحت پہنچانے کے لئے بھی اقدامات اٹھائیجائے ۔بجلی فیس میں کمی لائی جائے تاکہ عام صارف کو کسی مشکل کاسامنانا کرنا پڑے ۔
عوامی حلقوں کامانناہے کہ لوگوں کی اقتصادی اورمعاشی حالت بد سے بدتر ہورہی ہے عام انسان اپنی ضرورتون کوپور انہیں کرپارہے اور بجلی فیس ادا کرنے کی گنجائش کہاں سے کریگا۔ مصائب کے وقت سب سے بڑا سہارا سرکار ہوا کرتی ہے جب سرکار ہی عوام پراضافی بوجھ ڈال دے تواسے عوام کوزندہ رہنے میں مشکلوں کاسامناکرنا پڑیگا ۔