بارہمولہ، 4 جولائی:
جموں وکشمیر پولیس نے بارہمولہ میں بیٹے سے والد کو حراست سے رہا کرانے کے لئے رقم کا مطالبہ کرنے کے الزام میں 2 مبینہ بھتہ خوروں کو گرفتار کیا ہے۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فیصل بشیر صالح ولد بشیر احمد صالح ساکن کانلی باغ بارہمولہ نے پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں ایک درخواست درج کی جس میں کہا گیا کہ اس کا والد بشیر احمد صالح سال 2002 سے پی ایس اے کے تحت زیر حراست ہے۔
انہوں نے کہا: ‘درخواست میں کہا گیا کہ اس دوران مدثر احمد وانی ولد منظور احمد وانی ساکن سنگری بارہمولہ اور یاسر رشید راتھر ولد عبدالرشید راتھر ساکن ملہ پورہ شیری، جنہوں نے ایک سیاسی جماعت کے ساتھ وابستہ ہونے کا دعویٰ کیا، نے والد کو حراست سے رہائی کے لئے ایک لاکھ روپیے کو مطالبہ کیا لیکن کمزور مالی حالی حالات کی وجہ سے ہم ان کو پیسہ نہیں دے سکے’۔
ان کا کہنا: ‘دریں اثنا درخواست دہندہ کے والد پی ایس اے کی منسوخی کے بعد رہا ہوگئے اور دونوں ملزموں نے ایک بار پھر ان سے پیسوں کا مطالبہ کیا’۔
پولیس بیان میں کہا گیا: ‘تاہم درخواست دہندہ کے خاندان نے ان کو پیسہ دینے سے انکار کیا’۔
بیان میں کہا گیا: ‘لیکن دونوں نے ان کو بار بار پیسہ دینے کا مطالبہ کیا، پیسہ مانگنے کے لئے ان کے گھر بھی گئے، کئی بار اس سلسلے میں فون بھی کیا اور یہ دھمکی بھی دی کہ اگر پیسے نہیں دئے تو اس کے سنگین نتائج بر آمد ہوں گے اور والد دوبارہ حراست میں لیا جائے گا’۔
پولیس ترجمان نے کہا: شکایت کنندہ نے کسی طرح سے دس ہزار روپیوں کا انتظام کیا اور ان کو دے دئے تاکہ اس کے والد کو کوئی نقصان نہ پہنچے لیکن اس کے باوجود بھی ملزموں نے اس کو ایک لاکھ روپیہ دینے کے لئے ڈیڈ لائن دے دی’۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ اس ضمن میں پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک کیس درج ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بارہمولہ پولیس ہر قسم کے کورپشن کی بیخ کنی کے لئے پر عزم ہے۔
