سرینگر۔ 16؍ جولائی:
جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ‘ عوام کی آواز ‘ پروگرام کے 28ویں ایڈیشن کو مقامی شہریوں اور مقدس شری امرناتھ جی یاترا میں مصروف تمام اسٹیک ہولڈرز کو وقف کیا۔انہوں نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جو شری امرناتھ جی کی روحانی یاترا کو یاتریوں کے لیے خوشگوار بنانے کے لیے بے لوث عزم اور محنت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہروحانی جذبہ سب کے لیے مہربانی اور ہمدردی کی روایت کی علامت ہے۔
یہ مقدس یاترا ہمیں انسانی وقار، سماجی مساوات اور انصاف سے جڑے جموں و کشمیر کے روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے تحریک دیتی ہے۔جموںو کشمیر انتظامیہ کے اہم فیصلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ غریب، پسماندہ اور محروم افراد انتظامیہ کی ترجیح ہیں اور ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے اور ان کی زندگی میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔جموں و کشمیر انتظامیہ نے غریبوں اور معاشرے کے کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کا عہد کیا ہے۔
بے زمینوں کو زمین اور پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت مکان فراہم کرنے کی بلند حوصلہ جاتی اسکیم زندگی کے معیار کو بہتر بنائے گی اور پسماندہ لوگوں کو بااختیار بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہغریب لوگوں کے لیے غذائی تحفظ ہماری بنیادی تہذیبی اقدار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترجیحی گھرانوں کے لیے وزیر اعظم کی فوڈ سپلیمنٹیشن اسکیم سے معاشرے کے ایک بڑے طبقے کو فائدہ پہنچے گا اور یہ ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے سماج کے تمام طبقات پر زور دیا کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف چوکس رہیں جو عوام کو گمراہ کر رہے ہیں اور غریبوں کے مفاد کے خلاف کام کر رہے ہیں۔
لوگوں کو ماضی کا یرغمال نہیں رہنا چاہیے۔ ہمیں جموںو کشمیر کے کے سنہری مستقبل کی تعمیر کے لیے موجودہ تبدیلی کے سفر میں شامل ہونا چاہیے۔ خوشحال جموں و کشمیر کے لیے نوجوان ہماری امید ہیں اور حکومت کے تمام بازوؤں کو ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا چاہیے تاکہ انھیں تمام ضروری مدد فراہم کی جا سکے۔اس مہینے کے ایپی سوڈ میں، لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر کے اختراعی اور کاروباری نوجوانوں کی متاثر کن کامیابیوں کی کہانیاں شیئر کیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جی ایچ ایس ایس، کریری، بارہمولہ کے طلباء شاکر احمد، عدنان مشتاق اور فرقان رشید کا خصوصی تذکرہ کیا جنہوں نے ایپل گریڈر تیار کیا ہے اور دوسروں کو اپنے خوابوں کو پورا کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فخر محسوس ہوتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں جوش و خروش کے ساتھ نئی ایجادات، اختراعات پر کام کر رہے ہیں ۔بعض اوقات نامعلوم اور کوئی نیا راستہ ہمارے ذہن میں خوف پیدا کرتا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ خوف سے آزاد ہو کر، جموں و کشمیر کے نوجوان کامیابی کا راستہ بنا رہے ہیں اور انٹرپرینیورشپ کے ذریعے اپنی قسمت خود لکھ رہے ہیں۔ایسے ہی متاثرین میں سے ایک بارہمولہ کی سفینہ مشتاق ہیں جنہوں نے اپنی تعلیم کے بعد زرعی کاروباری بننے کا فیصلہ کیا۔
مشروم کی کاشت سے شروع کرتے ہوئے، اس نے بعد میں پھولوں کی بیج اور محفوظ کاشت میں تنوع پیدا کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اپنے جوش کے ساتھ، اس نے زرعی کاروبار میں ایک کامیاب کیریئر بنایا۔انہوں نے کہا کہ ریاسی کے سندر کمار جیسے نوجوان ایک کامیاب ایگری پرینر کی روشن مثال ہیں۔ آج، اس نے کاروبار کے تین شعبوں، مشروم کی کاشت، شہد کی مکھیاں پالنا اور ڈیری کو ملا کر ایک پائیدار کاروباری ماڈل تیار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کی تیز رفتار ترقی کے پیچھے ایسی طاقت، عزم اور ہمت ہی اصل طاقت ہے۔
