سری نگر/19؍جولائی:
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے صنعتی سرمایہ کاری کی صورتحال کا جائزہ لینے اورفاسٹ ٹریک موڈ میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے سینئر اَفسروںکے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد کی۔
میٹنگ میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ،فائنانشل کمشنر ریونیو شالین کابرا، پرنسپل سیکرٹری محکمہ جنگلات دھیرج گپتا ، پرنسپل سیکرٹری محکمہ خزانہ سنتوش دَتاتریہ ویدیا ، پرنسپل سیکرٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ راجیش پرساد، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر مندیپ کمار بھنڈاری ، کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت محکمہ وِکرم جیت سنگھ ، اور سینئر اَفسران نے شرکت کی۔
لیفٹیننٹ گورنر کو مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری ، زمین کی الاٹمنٹ کی صورتحال ، نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹس ، سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے لئے محکمہ کی حالیہ اَقدامات ، پالیسی اَقدامات ، نوجوانوں میں سٹارٹ اَپس کو فروغ دینے بالخصوص ٹیکنالوجی پر مبنی اور توسیع پذیر سٹارٹ اَپس اور کارپٹس، پیپر ماشی، شال، چین سلائی جیسی بڑی مصنوعات کی برآمدات میں کامیابیوں کے بار ے میں جانکاری دی گئی۔
اُنہوں نے ضروری بنیادی ڈھانچہ سے لیس پرائیویٹ اِنڈسٹریل اسٹیٹس کو بڑھانے کے لئے فعال اَقدامات کرنے کی ہدایت دی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات پر زور دیا کہ خواتین کی زیر قیادت اِدارے جموںوکشمیر کے مستقبل کی تشکیل کریں گے ۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں معیشت میں ان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کو یقینی بنانا چاہیے اور خواتین کاروباریوں کے لئے مزید خصوصی اِنڈسٹریل اسٹیٹس کا تعین کرنا چاہیے جیسا کہ اودھمپور میں قائم کیا گیا تھا تاکہ خواتین کے ذریعے چلنے والے کاروبار اور سٹارٹ اَپس کی سہولیت فراہم کی جاسکے۔
اُنہوں نے کہا کہ 2023ء جامع ایگری کلچر ترقیاتی منصوبہ ( ایچ اے ڈی پی ) سے چلنے والے زرعی صنعتی اِنقلاب کا سال ہوگااور زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں پیداوار میں اِضافہ ہوگا جو زرعی صنعتوں کو وسیع مواقع فراہم کرے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسروں کو ہدایت دی کہ نئے کولڈ سٹوریج اور کولڈ چینوں کی صلاحیت کو بروئے کار لایا جائے تاکہ جموںوکشمیر یوٹی کے دیہی علاقوں میں تیز رفتار اِقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
اُنہوں نے مزید بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے اَفسروں کو ہدایت دی کہ وہ اندرون ملک بندرگاہوں ، کنٹینر ڈیپو ئوںاور فوڈ پروسسنگ یونٹوں میں زیادہ سے زیادہ نجی سرمایہ کاری پر زو ردیں۔
اولڈ اِنڈسٹریل اسٹیٹس کے نمائندوں کے ساتھ ان کے مسائل حل کرنے کے لئے باقاعدہ میٹنگ کا طریقہ کار وضع کرنے کی بھی ہدایت جاری کی گئیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جی آئی ٹیگنگ نے دست کاری شعبے کو تبدیل کرنے اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے بے پناہ اِمکانات پیش کئے یں ۔ اُنہوں نے کہا کہ برآمد کے لئے پشمینہ جیسی مصنوعات کی صداقت کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
اُنہوں نے متعلقہ اَفسروں کو نئی صنعتی اسٹیٹس میں کنکٹویٹی ، بجلی او رپانی کی سہولیات جیسی بنیادی سہولیتوں کی ترقی کو تیز کرنے کی بھی ہدایت دی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ملک کے دیگر حصوں میں تیار کردہ اِنڈسٹریل اسٹیٹس کے بہترین ماڈلوں کو نقل کرنے پر بھی زور دیا۔
