نئی دلی۔ 23؍جولائی:
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے اتوار کو سابق صدر اور جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر ذاکر حسین کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ صرف تعلیم ہی پرانی اقدار کو محفوظ رکھ سکتی ہے اور اس سے یہ نظر آتا ہے کہ کون سی اقدار کو برقرار رکھنے کے قابل ہے اور کس کو چھوڑنا ہے۔جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے صد سالہ کانووکیشن میں ذاکر حسین کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے، پردھان نے کہا، ”تعلیم ہماری جمہوری زندگی کی سانس ہے۔ تعلیم کو زندگی کی اہم معلوماتی قوت کے طور پر دیکھیں۔ یہ تعلیم ہی ہے جو ہمیں مستقبل کا مشترکہ وژن دے سکتی ہے اور ہم میں فکری اور اخلاقی توانائی پیدا کر سکتی ہے۔ صرف تعلیم ہی پرانی اقدار کو محفوظ رکھ سکتی ہے۔
ذاکر حسین نے ہمیشہ کہا کہ تعلیم ہمیں یہ وژن دیتی ہے کہ کن پرانی اقدار کو برقرار رکھنے کے قابل ہے اور کن کو چھوڑنا ہے۔ صرف تعلیم ہی مستقبل کے لیے کوشش کرنے والوں کو نئی اقدار دے سکتی ہے۔تقریب میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے پردھان نے کہا کہ ملک کی آزادی کی تحریک میں یونیورسٹی کا بہت بڑا کردار ہے اور یہ اگلے 25 سالوں میں دانشورانہ قیادت فراہم کرنے میں پہلی پوزیشن پر فائز ہوگی۔جامعہ ہماری آزادی کی تحریک کو آگے لے جانے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ ہم نے آزادی کے 75 سال مکمل کر لیے ہیں اور اس میں جامعہ کی قیادت کا بہت بڑا تعاون تھا۔ ملک کے ‘امرت کال’ کے اگلے 25 سالوں میں، مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جامعہ فکری قیادت فراہم کرنے میں اولین مقام حاصل کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے جامعہ کے قیام کے 100 سال بعد اپنی قومی تعلیمی پالیسی کے ساتھ پیش کیا اور یہ پالیسی مستقبل میں یونیورسٹی کو عالمی دانشور شہری پیدا کرنے میں مدد کرے گی۔
‘ ‘ہمارا ملک آج اس پوزیشن میں ہے جہاں ہم G20 صدارت کی میزبانی کی ذمہ داری لے رہے ہیں اور وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان مغربی دنیا اور عالمی جنوب کے درمیان پل کا کام کرے گا۔ اور اس پل میں جامعہ ایک اہم ترین ستون کے طور پر کام کرے گی۔ جامعہ، قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے، عالمی ذمہ دار شہری پیدا کرے گا اور مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔مرکزی وزیر تعلیم نے کہا کہ ہمیں جامعہ کو ہسپتال میں تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم اسے عالمی صحت کے مسائل کے لیے ایک شہری تحقیقی مرکز میں تبدیل کریں گے اور یہ ہماری تمام تر وابستگی ہونی چاہیے۔جے ایم آئی نے 2019 اور 2020 کے تعلیمی سالوں میں پاس ہونے والے طلباء کے لیے اتوار کو اپنے صد سالہ کانووکیشن کا انعقاد کیا۔ کانووکیشن میں نائب صدر جگدیپ دھنکھر بھی موجود تھے۔
