نئی دہلی:: آل انڈیا اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ نے پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے منی پور کی صورتحال پر ناراضگی کا اظہار کیا۔
کانگریس کے ارکان اور اتحاد میں شامل تمام جماعتوں نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں تختیاں لے کر مظاہرہ کیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ منی پور کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔
انڈیا اتحادکے احتجاج کرنے والے اراکین کا کہنا تھا کہ منی پور میں حالات بہت خراب ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس بارے میں بیان دینا چاہیے اور حالات پر قابو پانے کے لیے حکومت کا منصوبہ بتانا چاہئے۔
اپوزیشن کے ہنگامے سے لوک سبھا کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی
لوک سبھا میں پیر کے روز منی پور معاملے پر بحث اور وزیر اعظم نریندر مودی سے جواب مانگنے کے سلسلے میں اپوزیشن کے زبردست ہنگامہ کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی کی اور ایوان کے بیچ میں آکر وزیراعظم سے ایوان میں آکر جواب دینے کا مطالبہ کیا۔
ایوان میں بحث کی بات کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ پہلے وقفہ سوالات ہو گا پھر بحث ہو گی۔ انہوں نے اپوزیشن ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ فیصلہ نہیں کریں گے کہ ایوان میں کس موضوع پر کون جواب دے گا۔پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ حکومت بحث کے لیے تیار ہے، لیکن اپوزیشن بحث سے بھاگ رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن کا مقصد ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنا ہے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی کہا کہ حکومت ایوان میں بحث کے لیے تیار ہے، لیکن اپوزیشن اس میں سنجیدہ نہیں ہے۔ہنگامہ آرائی کے درمیان اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کیا۔ ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کے درمیان وزراء نے کچھ سوالوں کے جواب دیئے۔ مسٹر برلا نے ایک بار پھر لوگوں سے امن قائم کرنے کی اپیل کی، لیکن بڑھتے ہوئے ہنگامے کی وجہ سے لوک
