سرینگر/27جولائی:
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیا نند رائے نے کہا ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں قریب 30ہزار اسامیاں پُر کی گئیں ہیں۔ انہوں نے راجیہ سبھا میں کہا کہ جموں کشمیر میں سرکاری اداروں میں شفافیت لائی گئی اور صاف وشفاف طریقے سے بھرتی ایجنسیوں کی جانب سے 29,295مختلف محکمو ں میں پُر کی گئیں۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ جموں و کشمیر میں 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد تقریباً 30,000 آسامیاں پْر کی گئیں۔رائے نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت نے کئی گورننس اصلاحات کی ہیں جن میں بھرتی کا شعبہ بھی شامل ہے۔”آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، بڑے پیمانے پر بھرتی مہم چلائی گئی ہے اور جموں و کشمیر کی حکومت نے 29,295 آسامیاں بھری ہیں۔ بھرتی کرنے والی ایجنسیوں نے 7,924 آسامیوں کی تشہیر کی ہے اور 2,504 آسامیوں کے سلسلے میں امتحانات منعقد کیے گئے ہیں، "انہوں نے ایک تحریری سوال کے جواب میں کہا۔وزیر نے کہا کہ حکومت میں آسامیوں کی نشاندہی اور بھرتی ایک مسلسل اور جاری عمل ہے اور بھرتی کی تیز رفتار مہم کے تحت شروع کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق حکومت جموں و کشمیر نے مختلف محکموں کے ذریعے خود روزگار کی مختلف اسکیموں کو نافذ کرکے بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ان میں پائیدار آمدنی پیدا کرنے والے یونٹس کے قیام کے لیے رعایتی قرضوں کی فراہمی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) کے ذریعہ کئے گئے متواتر لیبر فورس سروے (PLFS) کے نتائج سے، اپریل تا جون 2021 کی مدت کے لئے خاص طور پر جموں اور کشمیر میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے بے روزگاری کی شرح کا تخمینہ دستیاب نہیں ہے۔تاہم، وزیر نے کہا، جولائی 2020-جون 2021 کے دوران کئے گئے PLFS سے، جموں اور کشمیر کے 15-29 سال کی عمر کے لوگوں میں بے روزگاری کی شرح کا تخمینہ 18.3 فیصد تھا۔
