سرینگر۔ 31؍ جولائی:
جموںو کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے انڈیا فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جموں کشمیر میں ترقیاتی منظر نامے پر گول میز مباحثے سے خطاب کیا۔اپنے خطاب میں، ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے، لیفٹیننٹ گورنر نے امن، خوشحالی اور بے مثال ترقی کی طرف جموں کشمیر کے شاندار سفر کو شیئر کیا۔
انہوں نے کہا کہ چار سال سے بھی کم عرصے میں جموں وکشمیر کی تبدیلی غیر معمولی رہی ہے۔ ہم نے تقریباً سات دہائیوں سے رائج امتیازی نظام کو ختم کر دیا ہے اور ایسی جامع پالیسیاں نافذ کی ہیں جو ترقی کو فروغ دیتی ہیں اور لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو چھوتی ہیں۔ لوگوں کو اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی ہے، بجائے اس کے کہ وہ دوسروں کے حکم پر چلیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر کے شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے پرامن اور سازگار ماحول قائم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی اصلاحات پر روشنی ڈالی۔
ایل جی موصوف نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار، جموں و کشمیر کا عام شہری آزادانہ سوچ سکتا ہے اور علیحدگی پسند دہشت گرد نیٹ ورک سے کسی خوف کے بغیر اپنے جذبات کا اظہار کر سکتا ہے۔ یہ ان سب سے بڑی تبدیلیوں میں سے ایک ہے جو عام آدمی عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تیز رفتار اقتصادی ترقی اور مساوات کے ساتھ بے مثال ترقی کے علاوہ ایک تیز رفتار سماجی تبدیلی ہے جس کی عکاسی عام شہریوں کی روزمرہ زندگی میں ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں سبقت حاصل کرنے کی خواہش بڑھ رہی ہے۔امن ترقی کے سفر میں پہلا قدم ہے۔ اور، ہم امن خریدنے میں نہیں بلکہ امن قائم کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ پالیسی اور نیت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ 70 سالوں سے مسلط کردہ امتیازی پالیسیاں ختم ہو گئی ہیں اور شہریوں کو ترقی کے مساوی مواقع مل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، G20 سربراہی اجلاس کے پرامن انعقاد، 34 سال بعد کشمیر میں محرم کا جلوس نکالا جانا، سنیما گھروں کی بحالی، جموں و کشمیر میں بے مثال سیاحوں کی آمد نے یہ پیغام دیا ہے کہ جموں و کشمیر آگے بڑھ رہا ہے۔
