روز گار کے مواقع فراہم کرنا بھی اس کا ایک مدعا تھا۔
محکمے کے عہدیدار نے بتایا کہ اب تک قریب ساڑھے 9 ہزار بیڈس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ساڑھے نو ہزار بیڈس قریب پانچ ہزار کمروں پر مشتمل ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے تمام اضلاع میں ہوم سٹیز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں سیاح قیام کرکے آرام و سکون محسوس کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے سیاحتی مقامات اور دور افتادہ علاقوں میں ہوم سٹیز کے قیام پر زیادہ ترجیح دی جاتی ہے تاکہ سیاحوں کو کسی قسم کی پریشانی لاحق نہ ہوسکے۔
کیرن سے تعلق رکھنے والے ایک ہوم سٹے کے مالک ادریس خان نے بتایا کہ امسال سیاحوں کے رش میں اضافہ درج ہوا ہے۔انہوں نے کہا: ‘میں نے سیاحوں کے لئے 13 کمروں پر مشتمل ہوم سٹے سہولیت دستیاب رکھی ہے جس میں سیاحوں کے لئے تمام تر سہولیات کو بہم رکھا گیا’۔ان کا کہنا تھا کہ سیاح ایسی سہولیات میں قیام کرکے خوشی و اطمینان محسوس کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سال گذشتہ دسمبر 2022 کے اواخر تک ایک کروڑ 88 لاکھ سیاح جموں وکشمیر کی سیر سے لطف اندوز ہوئے جو گذشتہ 75 برسوں یعنی ملک کی آزادی سے سب سے بڑی تعداد تھی اور امسال یہ ریکارڈ ٹوٹ جانے کی توقع ہے۔علاوہ ازیں امسال غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں بھی اضافہ درج ہو رہا ہے۔