نئی دلی۔ 28؍ اگست:
پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی)– مالی شمولیت کا قومی مشن – آج کامیاب نفاذ کے 9 برس مکمل کر رہا ہے۔پی ایم جے ڈی وائی کا اعلان وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 15 اگست 2014 کو اپنے یوم آزادی کے خطاب میں کیا تھا۔ 28 اگست 2014 کو اس پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس موقع کو ایک شیطانی دائرے سے غریبوں کی آزادی کا جشن منانے کے تہوار کے طور پر بیان کیا تھا۔
دنیا کے سب سے بڑے مالیاتی شمولیت کے اقدامات میں سے ایک اقدام کے طور پر، وزارت خزانہ اپنی مالی شمولیت کی قیادت میں پہل قدمی کے ذریعے پسماندہ اور معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو مالی شمولیت اور مدد فراہم کرنے کی مسلسل کوشش کرتی ہے۔ مالی شمولیت (ایف آئی) مساوی اور جامع ترقی کے ساتھ ساتھ کمزور گروہوں، جیسے کہ کم آمدنی والے گروہوں اور کمزور طبقوں کو، جو بنیادی بینکنگ خدمات تک رسائی سے محروم ہیں، کو سستی قیمت پر مالیاتی خدمات کی فراہمی کو فروغ دیتی ہے۔
مالی شمولیت غریبوں کی بچت کی رقوم کو رسمی مالیاتی نظام میں بھی لاتی ہے اور سود خوروں کے چنگل سے نکالنے کے علاوہ دیہات میں ان کے خاندانوں کو رقم بھیجنے کا ایک ذریعہ بھی فراہم کرتی ہے۔پی ایم جے ڈی وائی کی 9ویں سالگرہ کے موقع پر مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے اپنے پیغام میں کہاکہ ‘9 برسوں کے پی ایم جے ڈی وائی کی زیر قیادت اقدامات اور ڈیجیٹل تبدیلی نے ہندوستان میں مالی شمولیت میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ جن دھن اکاؤنٹس کھولنے کے ذریعے 50 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو رسمی بینکنگ سسٹم میں لایا گیا ہے۔ ان کھاتوں میں سے تقریباً 55.5فیصد خواتین کے ہیں، اور 67فیصد دیہی/ نیم شہری علاقوں میں کھولے گئے ہیں۔ ان کھاتوں میں جمع رقم 2 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ مزید برآں، تقریباً 34 کروڑ روپے کارڈ ان اکاؤنٹس کو بغیر کسی معاوضے کے جاری کیے گئے ہیں، جو 2 لاکھ روپے کے حادثے کا بیمہ بھی فراہم کرتے ہیں’۔
سیتارامن نے کہاکہ ‘اسٹیک ہولڈرز، بینکوں، انشورنس کمپنیوں، اور سرکاری افسران کی مشترکہ کوششوں کے ساتھ پی ایم جے ڈی وائی ایک اہم پہل کے طور پر نمایا مقام حاصل کئے ہوئے ہے، جس سے ملک میں مالی شمولیت کے منظر نامے کو تبدیل کیا جا رہا ہے، جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا’۔
اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کسان راؤ کراڈ نے بھی پی ایم جے ڈی وائی کے لیے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ ‘پی ایم جے ڈی وائی اسکیم نے سماج کے پسماندہ طبقات کو رسمی بینکنگ کے دائرے میں لا کر مالی امتیازاور بھید بھاؤ کو کم کیا ہے۔ معاشرے کے کمزور طبقوں کو بینکنگ کی سہولیات تک رسائی فراہم کرنے، قرض کی دستیابی تک رسائی کو آسان بنانے، انشورنس اور پنشن کی کوریج فراہم کرنے اور مالی بیداری پیدا کرنے سے، اس اسکیم کے ثمرات بہت دور تک پہنچ رہے ہیں اور اس کا معیشت پر کئی گنا اثر پڑتا ہے۔ مزید یہ کہ جن دھن – آدھار– موبائل (جے اے ایم) فن تعمیر نے عام آدمی کے کھاتوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے سرکاری فوائد کی کامیاب منتقلی کو اہل بنایا ہے۔ پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس ڈی بی ٹی، جیسے لوگوں پر مبنی اقدامات کی بنیاد بن گئے ہیں اور اس نے معاشرے کے تمام طبقات، خاص طور پر پسماندہ افراد کی شمولیتی ترقی میں تعاون کیا ہے’۔