سری نگر/جے اینڈ کے بینک کے حصص کی قیمت آج انٹرا ڈے ٹریڈ کے دوران 100 روپے سے زیادہ بڑھ گئی جس میں بینک کے چار کروڑ سے زیادہ حصص نے ہاتھ بدلے۔آپریٹنگ اور مالیاتی پیرامیٹرز خصوصاً بہتر اثاثہ جات کے معیار، شیئر ہولڈرز کو ڈیویڈنڈ کے اعلان اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کے درمیان حصص کی قیمت آج سینسیکس پر 103.50 روپے کی 8 سال کی بلند ترین سطح کو چھو گئی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بینک نے گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران بلدیو پرکاش کی متحرک قیادت میں بہت سے تاریخی کارنامے انجام دیے ہیں۔ 1197کروڑ کا تاریخی منافع، 2 لاکھ کروڑ کا کاروباری سنگ میل، ایل سی یوز کی تخلیق، صارفین کے ساتھ ملک بھر میں باقاعدہ تعامل، آپریٹنگ سسٹم کو فائنیکل 7 سے فائنیکل 10 میں اپ گریڈ کرنا، ایس ٹی پی کے ذریعے صارفین کو 10 سیکنڈ کے اندر قرض اور اسٹیٹ آف دی- آرٹ موبائل ایپ ایم پے ڈیلائٹ پلس کچھ کامیابیوں کا ذکر کرنا ہے۔
مسٹر پرکاش نے اثاثہ جات کے معیار، کاروبار کی ترقی اور توسیع، تکنیکی اپ گریڈیشن اور بہترین کسٹمر سروسز پر مسلسل توجہ مرکوز رکھی ہے اور نتائج بہت حوصلہ افزا رہے ہیں جو کہ مالی سال 2023-24 کے پہلے کوارٹر کے نتائج کے علاوہ گزشتہ مالی سال کے سالانہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتے ہیں۔ بینک رواں مالی سال کے مقررہ اہداف کو عبور کرنے کے لیے بھی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔جے اینڈ کے بینک کے حصص کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کے چہروں پر بالعموم اور سرمایہ کاروں اور شیئر ہولڈروں کے چہروں پر بالخصوص مسکراہٹ لا دی ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حصص کی قیمت میں صرف ایک سال میں 212% کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور آج 12% انٹرا ڈے اسپائک سے سرمایہ کاروں اور مارکیٹ گرو دونوں کی توجہ مبذول ہونے کی امید ہے۔