ایٹانگر( اروناچل )/ہندوستان اگلے دو سے تین سالوں میں چین کو شکست دے گا کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے 3,488 کلومیٹر کے رقبے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہے جبکہ 11,000 کروڑ روپے کے 295 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ روڈز آرگنائزیشن (بی آر او( کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل راجیو چوہدری نے جمعرات کو دعوی کیا ۔سرحد پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے سلسلے میں سابقہ حکومتوں کے ساتھ حکمرانی کے نظام کا موازنہ کرتے ہوئے بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل راجیو چوہدری نے کہا کہ چین نے انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے اپنی کوششیں شروع کی ہیں۔
ایل اے سیکے ساتھ ساتھ ہندوستان سے بہت پہلے اور ایک دہائی پہلے 3,488 کلومیٹر کے رقبے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں ہماری سوچ تھوڑی دفاعی تھی۔انہوں نے کہا، "لیکن اب موجودہ حکومت نے اس سوچ اور پالیسی کو تبدیل کر دیا ہے اور ایل اے سی کے ساتھ ساتھ ہمارے کام کو تیز کرنے کے لیے دیگر تمام گاڑیوں اور مشینوں کے ساتھ بجٹ کے ساتھ ہماری مدد کر رہی ہے۔”حالیہ برسوں میں مرکزی حکومت کی طرف سے ایل اے سیکے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مختص بجٹ کا نوٹس لیتے ہوئے، چودھری نے کہا، "2008 میں، ہمارا بجٹ تقریباً 3000 کروڑ روپے تھا، 2017 میں یہ بڑھ کر 5000-6000 کروڑ روپے ہو گیا۔
2019 میں یہ بڑھ کر 8,000 کروڑ روپے تک پہنچ گیا اور اس کے بعد اس میں اضافہ ہوااور پچھلے سال تقریباً 12,340 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ حکومت تمام سرحدوں کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے کے لئے فعال طور پر سوچ رہی ہے جس نے واقعی ہماری صورتحال کو مضبوط بنا دیا ہے اور ہوسکتا ہے کہ دو تین سال یا چار سالوں میں، ہندوستان سڑکوں، پلوں کے بنیادی ڈھانچے میں سرحدوں کے ساتھ ساتھ چین سے بہت آگے نکل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال 12ستمبر تک تقریباً 2,940 کروڑ روپے کے کل 90 پروجیکٹ قوم کے نام وقف کردیئے جائیں گے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ جموں خطے کا دورہ کریں گے اور 90 پروجیکٹوں کا افتتاح اور وقف کریں گے ۔
بی آر او کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ حکومت کی توجہ لداخ اور اروناچل کے سرحدی علاقوں پر مرکوز ہے۔”اس میں سے (90 پروجیکٹس)، 26 لداخ میں ہیں اور 36 اروناچل میں ہیں… اس لیے ہماری توجہ پوری طرح سے ان دو ریاستوں پر ہے اور ہم ان دو ریاستوں میں بہت آگے اور بہت تیزی سے چین کو شکست دینے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں، اگر میں ایسا کہوں تو مزید دو تین سالوں میں میں چین کو پیچھے چھوڑ دیں گے تو کوئی بڑی بات نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دسمبر تک مزید 60 منصوبے مکمل ہو جائیں گے جس سے منصوبوں کی تعداد 150 سے 160 ہو جائے گی۔