جموں/جموںوکشمیر یوٹی میں پانی کے شعبے کے لئے دیرپا مستقبل کو محفوظ بنانے کی جانب ایک اہم پیش رفت میں اِنڈین اِنسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی ( آئی آئی ٹی ) جموں اور جموں وکشمیر کے جل شکتی ڈیپارٹمنٹ نے آج یہاں مشترکہ طور ریاستی مخصوص ایکشن پلان فار واٹر( ایس ایس اے پی ۔ واٹر) پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اِفتتاحی ورکشا پ کا اِنعقاد کیا۔
چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے بذریعہ ورچیول موڈ ورکشاپ کا اِفتتاح کیا۔
اِس موقعہ پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری جے ایس ڈی شالین کابرا، ڈائریکٹر آئی آئی ٹی جموں ڈاکٹر منوج گور، نیشنل واٹرمشن سائنسدان ’ایف‘ڈاکٹر سنجے کمار ، چیف اِنجینئر جل شکتی اور آئی اینڈ ایف سی ڈیپارٹمنٹ جموں،نامور معززین ، آبی ماہرین اور دیگر شراکت داربھی موجودتھے۔
اِس ورکشاپ میں چیف اِنجینئر اور چیئرمیں کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ شیو نند ن کمار اور پانی ، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے ماہر شعبہ سول اِنجینئرنگ منی پال یونیورسٹی جے پور پروفیسر انیل دَت ویاس نے بھی شر کت کی۔
( ایس ایس اے پی ۔ واٹر کی تشکیل کوآئی آئی ٹی جموں کے سول اِنجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈاکٹر نتن جوشی اور ڈاکٹر ونے چیمبولو کے ساتھ مل کر ڈاکٹر دیویش وردے کے تحت عملائی جار ہی ہے جہاں ورکشاپ کا آغاز پہلا سنگ میل ہے۔ اِس اہم ورکشاپ کے آئی آئی ٹی جموں جگتی کیمپس میں ممتاز معززین ، آبی ماہرین اور شراکت داروں نے مشاہدہ کیا۔
ورکشاپ کے غور فکر سیشن کے دوران شراکت داروں نے اَپنے اَپنے کردار کا جائزہ لیا اور یونین ٹیریٹری مخصوص ایکشن پلان ( یوٹی ایس اے پی ) کے زیادہ سے زیادہ اَثرات پر تبادلہ خیا ل کیا۔ سیشن میں مطلوبہ مقاصد کے حصول کے لئے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ورکشاپ میں این آئی ایچ ، جے کے ڈی اِی اِٰ آر ایس ، سکاسٹ ، آئی ایم ڈی ، سی ڈبلیو سی ، سی جی ڈبلیو بی اور دیگرجیسے اہم اِداروں کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ورکشا پ سے شالین کابرانے بذریعہ ورچیول موڈ خطاب کرتے ہوئے منصوبے پر عمل درآمد ، سٹیئرنگ اور مانیٹرنگ کمیٹیوںکے لئے اہم تقاضوں کی وضاحت کی اور آگے کی راہ میں پیچیدہ تفصیلات پر روشنی ڈالی۔
ڈائریکٹر آئی آئی ٹی جموں ڈاکٹر منوج گور نے اَپنے خطاب میں پانی دیرپایت کے شعبے میں اختراعات اور تحقیقی عمدگی کو فروغ دینے میں اِدارے کے کلیدی کردار پر زور دیا۔ اُنہوں اِنسٹی چیوٹ کی باہمی تعاون کی کوششوں کے عزم پر روشنی ڈالی جو جموںوکشمیر کے لئے دیر پا پانی کے اِنتظام کی حکمت عملی کی ترقی کا باعث بنے گی۔
این ڈبلیو ایم کی جانب سے این آئی ایچ کے ڈاکٹر سنجے کمار نے ایس ایس اے پی ۔ واٹر کی کامیاب تکمیل میں ٹرمز آف ریفرنس ( ٹی او آر) اور شراکت داروں کے ناگزیر کردار کو عملی طور پر وضاحت کی۔
ڈاکٹر دیویش وردے نے احتیاط سے بنائے گئے ایکشن پلان کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی جس میں سٹیٹس رپورٹس ، موسمیاتی تبدیلیوں پر غور، متبادل اقدام اور عمل درآمد کی حکمت عملی شامل ہیں۔
چیف اِنجینئر جل شکتی اور آئی اینڈ ایف سی ڈیپارٹمنٹ جموں نے جموںوکشمیر یوٹی کے آبی شعبے کے لئے ایس ایس اے پی کی جامع ترقی کے لئے ضروری ڈیٹا اور تجزیہ کے لئے تعاون فراہم کرنے کے اَپنے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ بات قابل ذِکر ہے کہ آئی آئی ٹی جموں میں جموں و کشمیر میں ایس ایس اے پی ۔ واٹر انسیپشن ورکشاپ خطے میں پانی کی دیرپایت کو متعارف کرنے اور بڑھانے کے لئے حکمت عملی کے نفاذ کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ اس تقریب کے دوران باہمی تعاون کے جذبے، ماہرانہ بصیرت اور دور فائدہ بخش گفتگو جموں و کشمیر کے آبی مستقبل کو محفوظ بنانے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔