سرینگر۔ 30؍ ستمبر:
جموںو کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا نے آج ورچوئل موڈ کے ذریعے’’ ایل جی سے ملاقات ‘‘کے دوران شہریوں سے بات چیت کی۔ شہریوں کا انتخاب جموں و کشمیر کے مربوط شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام پر جمع کرائی گئی شکایات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
بات چیت کے دوران لیفٹیننٹ گورنر نے درخواست گزاروں کی کئی شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کیا۔عوامی شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ سائلو میں کام کرنے کے رجحان کو ختم کریں اور شہریوں کی شکایات کو کوآرڈینیشن کے ذریعے حل کرنے کے لیے ایک فعال طریقہ اختیار کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہر شہری کے لیے قابل رسائی اور معیاری عوامی خدمات ہماری ترجیح ہے۔ جے کے آئی گرامس پر مجموعی طور پر تصرف کی شرح 97 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو کہ لوگوں کے ادارہ جاتی اعتماد میں اضافہ کی نشاندہی کرتی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے افسران سے کہا کہ ہمیں صرف موجودہ کامیابیوں کی عکاسی نہیں کرنی چاہیے بلکہ مستقبل کی تشکیل کے لیے ایک مضبوط نظام بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
گاندربل سے تعلق رکھنے والے سجاد احمد شیخ کی جانب سے پیٹھ پورہ خانان کے سرکاری پرائمری اسکول کی عمارت کو پہنچنے والے نقصان کی شکایت کا جواب دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے پرنسپل سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اور ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی اسکول کسی بھی خستہ حال ڈھانچے میں کام نہیں کرے گا۔
ریاسی کے علاقے دگہ ارناس میں ایک ڈسپنسری میں صحت کے مناسب عملے کی عدم دستیابی کے معاملے پر توجہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کو ہدایت دی کہ وہ علاقے میں صحت کے عملے کو معقول بنانے کے لیے ایک جامع مشق کریں اور ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کریں۔ اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے بلال ڈار نے لوگری پورہ پہلگام میں غیر فعال فلٹریشن پلانٹ کے مسئلہ پر لیفٹیننٹ گورنر کی توجہ مبذول کرائی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ڈپٹی کمشنر کو اس سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ حکومتی اثاثے ناکارہ نہ ہوں اور اسے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جائے۔
پرانے قصبے کشتواڑ میں بارش کے دوران سیوریج کے پانی کے اوور فلو سے متعلق شکایت پر اے ڈی ڈی سی نے چیئر کو بریفنگ دی کہ یہ معاملہ پہلے ہی میونسپل کونسل اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ اٹھایا جا چکا ہے جس پر لیفٹیننٹ گورنر نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ قبل از وقت رویہ اختیار کریں۔ اس طرح کے مسائل کو پہلے ہاتھ سے حل کرنے کے لئے.لیفٹیننٹ گورنر نے ضلعی انتظامیہ اور محکموں کی طرف سے گزشتہ ایل جی کے مکاتبت کے دوران دی گئی ہدایات پر کی گئی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے بڑھاپے اور بیوہ پنشن اور دیگر سماجی بہبود کی اسکیموں کی منظوری میں التوا کی ضلع وار حیثیت کا بھی جائزہ لیا۔بعد میں، لیفٹیننٹ گورنر نے گاندھی جینتی کے لیے محکموں اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کیے گئے انتظامات اور یکم اور 2 اکتوبر کو ہونے والے بڑے پروگراموں سے پہلے کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔