ایل او سی۔ 18؍فروری:
حکام نے یہاں بتایا کہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب سیلفی پوائنٹ سیاحوں کے لیے ایک بڑی کشش بن گیا ہے کیونکہ یہ انہیں اُڑی کے دور افتادہ سرحدی علاقے کی دلکش خوبصورتی پر قبضہ کرنے کی اجازت دیتا ہے اور دریائے جہلم کا ایک خوبصورت منظر پیش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈیا سیلفی پوائنٹ سیاحوںکو ایک پرکشش ماحول فراہم کرتا ہے جو خطے میں قوم پرستی کے احساس کی علامت ہے۔فوج نے گزشتہ سال یہاں ایل او سی پر زیرو پوائنٹ ‘ کمان سیتو’ کو سیاحوں کے لیے کھول دیا تھا۔ سیلفی پوائنٹ کو اس سال یوم جمہوریہ کے آس پاس عوام کے لیے کھول دیا گیا تھا۔سیلفی پوائنٹ آرٹسٹ اور آر این اے ایف کے بانی روبل ناگی کے دماغ کی اختراع ہے۔
حکام نے بتایا کہ اسے حکمت عملی کے ساتھ قومی شاہراہ 44 کے ساتھ کھڑا کیا گیا ہے اور یہ ڈھانچہ دریائے جہلم کا دلکش منظر پیش کرتا ہے، جس سے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں کا فخر بھی بڑھتا ہے۔فوج نے ناگی فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا جو خواتین کو بااختیار بنانے کے منصوبوں کے لیے مشہور ہے۔اس کا ڈھانچہ تحفے میں دینے کا اشارہ وادی میں بڑھتی ہوئی قوم پرستی کا ثبوت ہے۔ فوج نے کہا کہ سیلفی پوائنٹ کا تصور اس مقصد کے ساتھ بنایا گیا تھا کہ افراد اور گروہوں کو یکساں طور پر ایک منفرد پرکشش ماحول فراہم کیا جائے۔ناگی نے کہا کہ اپنے فن کی تنصیب کے ذریعے قوم کا نام روشن کرنا ملک کی آزادی کے لیے معاشرے کے مختلف طبقات کی جانب سے دی گئی قربانیوں کو خراج تحسین ہے۔’’اپنے فن کے ذریعے اپنی قوم کا نام روشن کرنے سے بہتر کوئی چیز محسوس نہیں ہوتی۔ ایک ریٹائرڈ فوجی افسر کی بیٹی ناگی نے کہا کہ میرا مجسمہ #INDIA ایک دور افتادہ سرحدی علاقے اڑی میں نصب کرنے پر فخر ہے۔’ ‘آزاد ہونے میں ہم کتنے خوش نصیب ہیں۔ ہمارے بچوں کو ان قربانیوں کو جاننے کی ضرورت ہے جو آج ہم جس آزادی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اس کے تحفظ کے لیے بہت سے لوگوں نے دی تھیں۔انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اُڑی کو اپنے سیاحتی مقام کے طور پر شامل کریں۔ناگی نے کشمیر میں سیلفی پوائنٹس بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس میں پولو ویو مارکیٹ، راجباغ اور ڈل جھیل میں شامل تھے۔
