نئی دہلی، 18 فروری:
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو کہا کہ دفعہ 370 کی وجہ سے کشمیر میں 40,000 سے زیادہ لوگ مارے گئے اور وادی میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی میں اضافہ ہوا، لیکن 05 اگست 2019 کو پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت نے آرٹیکل کو ختم کرکے سب کو یکساں اختیار دیئے۔ امیت شاہ نے یہ تبصرہ آج نئی دہلی میں بی جے پی کے قومی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بی جے پی کے ہزاروں مندوبین اور لیڈر پارٹی کے 2 روزہ قومی کنونشن میں حصہ لے رہے ہیں، جو کہ لوک سبھا انتخابات سے کچھ مہینوں پہلے منعقد ہو رہا ہے۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ جب آئین وجود میں آیا تو اس کا فیصلہ ہوا کہ دفعہ 370 عارضی ہے، جس کا مطلب ہے کہ اسے مناسب وقت پر ختم کرنے کی ضرورت ہے، لیکن کانگریس کی حکومت میں 70 سال کیخوشامد کی سیاست کی وجہ سے وہ مناسب وقت کبھی نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی وجہ سے کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی میں اضافہ ہوا، پاکستان کو کشمیر میں داخل ہونے کا موقع ملا اور 40,000 سے زیادہ لوگ مارے گئے، لیکن خوشامد کی سیاست نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دی۔ شاہ نے کہا کہ ملک کے عوام نے دوسری بار پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کو اکثریت دی اور 05 اگست 2019 کو پی ایم مودی نے دفعہ 370 کو ہمیشہ کے لیے ختم کردیا اور آج کشمیر ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔
