سرینگر/24مارچ//
سرینگر کے صفا کدل علاقے میں اتوار کے روز اُس وقت سنسنی پھیل گئی جب ایک شخص کو زخمی حالت میں پایا گیا جس کو ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قراردیا ۔ اس واقعے کی ابتدائی تفیش سے پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ مہلوک کو دوسرے شخص کے ساتھ جگڑا ہوا تھا جس نے مبینہ طور پر اس کو کسی تیز دھار والے ہتھیار سے حملہ کرکے زخمی کیا ۔ وی او آئی سٹی رپورٹر کے مطابق سرینگر کے صفاکدل ہفتہ یار بل علاقے میں اتوار کے روز اُس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب ایک شخص کو شدید زخمی حالت میں پایا گیا ۔ ذرائع کے مطابق 32سالہ فیاض احمد گانی ولد محمد گانی ساکن ہفتہ یار بل صفاکدل جو کہ پیشے سے قصاب تھا کو خون میں لت پت شدید زخمی حالت میں پایا گیا جس کو فوری طورپر اہلخانہ نے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قراردیا۔
پولیس نے اس بارے میں کہا ہے کہ ابتدائی تفتیش سے پتا چلا ہے کہ مقتول کی رہائش گاہ کے قریب ایک مذبح خانے میں ’’عرفان احمد گانی‘‘ نامی قصاب اور اس کے چچا نثار احمد گانی کے درمیان جھگڑا ہوا۔ اس جھگڑے میں مقتول فیاض احمد گانی نے مداخلت کی اور جھگڑے کے دوران عرفان احمد گانی نے مقتول کو چاقو سے وار کر دیا جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم عرفان احمد گانی ولد محمد شفیع گنی ساکنہ حفتہ یربل صفاکدل (مقتول کا بھتیجا) کو واقعے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی گرفتار کر لیا۔اس سلسلے میں ایف آئی آر نمبر 29/2024 قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت تھانہ صفاکدل میں درج کیا گیا ہے۔
جرم کا اسلحہ قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ فرانزک تجزیہ اور طبی قانونی طریقہ کار فی الحال جاری ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بزرگوں کا قول ہے کہ دوسرے کے معاملے میں ٹانگ نہیں اڑانی چاہئے کیوں کہ دو دھڑوں کی لڑائی میں ہمیشہ وہ زد میں آتا ہے جو بیچ میں مداخلت کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اس معاملے میں بھی یہی کچھ دیکھنے کو ملا ہے ۔