سرینگر/07اپریل:وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں پہلے پتھر حالات کو بگاڑنے کیلئے استعمال کئے جاتے تھے لیکن آ ج کشمیر میں تعمیر و ترقی کیلئے پتھر استعمال ہوتے ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ وادی کشمیر میں پتھر بازوں کے ذریعہ پھینکے گئے پتھروں کو ترقی یافتہ جموں و کشمیر بنانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے اور مزید کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانے کا پارٹی کا مشن مکمل ہو گیا ہے۔
اتر پردیش کے سہارنپور میں ایک زبردست انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانا جس نے سابقہ ریاست کو خصوصی درجہ دیا تھا، ہمارا مشن تھا اور یہ مشن مکمل ہو گیا ہے۔انہوںنے بتایا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر کا نقشہ ہی بدل گیا ہے اور لوگ امن و سکون کی زندگی گزار رہے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتیں آج بھی کشمیر میں حالات خراب ہونے کا ڈنڈورا پیٹ رہی ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا کہ آج کشمیر کا ہر بچہ اپنے بہتر مستقبل کے سفر پر چل رہا ہے جبکہ کانگریس کے دور اقتدار میں کشمیری بچے پتھر اُٹھانے پر مجبور ہوتے تھے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ وادی کشمیر میں پتھر بازوں کے ذریعہ پھینکے گئے پتھروں کو ترقی یافتہ جموں و کشمیر بنانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے اور مزید کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانے کا پارٹی کا مشن مکمل ہو گیا ہے۔
اتر پردیش کے سہارنپور میں ایک زبردست انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانا جس نے سابقہ ریاست کو خصوصی درجہ دیا تھا، ہمارا مشن تھا اور یہ مشن مکمل ہو گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ پہلے کشمیر میں پتھراؤ کیا گیا تھا۔ ہم نے وہ تمام پتھر اکٹھے کر لیے ہیں۔ اور مودی ان پتھروں کا استعمال جموں و کشمیر کو وِکسٹ (ترقی یافتہ) بنانے کے لیے کر رہے ہیں۔انہوں نے بتا یا کہ کانگریس کے دور اقتدار میں کشمیری بچے پتھر اُٹھانے پر مجبور ہوجاتے تھے لیکن آج کشمیر کا ہر بچہ اپنے بہتر مستقبل کے سفر پر چل رہا ہے اور یہ ایک مثبت تبدیلی ہے ۔سہارنپور میں اپنی ریلی میں مودی نے آج اپوزیشن انڈیا بلاک پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد اقتدار میں آنے کے بعد “کمیشن” حاصل کرنا ہے جبکہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے “مشن” کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اپنے اقتدار کے دوران، کانگریس کی توجہ کمیشن کمانے پر تھی۔ INDI الائنس کا مقصد بھی اقتدار میں آنے کے بعد کمیشن حاصل کرنا ہے لیکن این ڈی اے اور مودی سرکار ایک مشن پر ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’میں ملک میں پہلا الیکشن دیکھ رہا ہوں، جہاں اپوزیشن جیت کا دعویٰ نہیں کر رہا ہے، بلکہ صرف الیکشن لڑ رہا ہے، تاکہ بی جے پی کی تعداد 370 سے نیچے اور این ڈی اے کی تعداد 400 سے کم رکھی جا سکے۔‘‘ مودی نے کہا کہ کانگریس کے منشور پر مسلم لیگ کی چھاپ ہے اور اس کے ایک حصے پر بائیں بازو کا غلبہ ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی حکومت نے فوری تین طلاق کا رواج ختم کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ہم نے کروڑوں مسلمان بہنوں کے مفاد میں ایک مضبوط قانون بنایا، اور ان کے خاندانوں کو دوبارہ قائم کیا۔‘‘بی جے پی نے لوگوں کا اعتماد جیت لیا ہے، بی جے پی نے لوگوں کے دل جیت لیے ہیں۔ نہوں نے کہااس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ بی جے پی رجنیتی کے لیے کام نہیں کرتی بلکہ ’راشٹرنیتی‘ کے لیے کام کرتی ہے۔ بی جے پی کے لیے ملک پہلے آتا ہے۔ یہ ایک نعرہ نہیں ہے، بلکہ بی جے پی کے لیے ’ایمان کا مضمون‘ ہے۔