اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سال رواں سرسوں کے فصل کی پیداوار میں کافی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جس سے کسانوں میں کافی خوشی دیکھی جارہی ہے۔
رواں سال کسان سرسوں کی معقول پیداوار سے بہتر آمدنی کی توقع کر رہے ہیں، کیونکہ رواں سیزن میں سرسوں کے کھیتوں میں بھرپور شگوفے کھلے ہوئے ہیں اور سرسوں کے لہلہاتے کھیت مکمل شباب پر ہیں۔ جس سے نہ صرف کسانوں کو فائدہ مل سکتا ہے بلکہ اس سے ایگری ٹورازم کو بھی فروغ مل سکتا ہے۔
اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ امسال موسم سرما سرسوں کی کاشت کے لیے سازگار رہا، جس کے نتیجے میں سرسوں کی اچھی اور معقول فصل نظر آرہی ہے، یہی وجہ ہے کہ کسان خوشی کے ساتھ ساتھ بہتر پیداوار کی امید رکھتے ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ رواں برس سرسوں کے شگوفے پورے شباب پر ہیں جو ہر ایک شخص کو اپنی جانب راغب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیلے اور لہلہاتے کھیتوں سے ایگری ٹورازم کو کافی زیادہ فائدہ مل سکتا ہے۔
کسانوں کے مطابق رواں برس میدانی علاقوں میں قلیل مدت کے لیے برف باری ہوئی جبکہ درجہ حرارت میں بھی اتنی زیادہ کمی واقع نہیں ہوئی، وہی موسم بھی سازگار رہا اور بروقت بارش نے سرسوں کی فصل کو اچھی طرح اگانے میں کافی مدد کی اور آج سرسوں کے کھیت مکمل طور اپنے شباب پر ہیں۔
علاقہ برنگ کے کسانوں کا کہنا ہے کہ ربی سیزن میں انہوں نے سرسوں کے بیچ بوئے تھے، جس کے بعد وقت وقت پر انہوں نے سرسوں کے کھیتوں میں مختلف اوقات میں کیمیائی کھاد کو بھی استعمال میں لایا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کسان نے اپنے طریقے سے سرسوں کے کھیتوں پر کافی محنت کی ہے۔
وہیں انہوں نے کہا کہ بازار میں سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے چلتے محکمہ زراعت نے ایک اچھی پہل کے تحت کسانوں میں سرسوں کے معیاری بیج تقسیم کیے، جس کے باعث گزشتہ چند برسوں سے کسانوں کو کافی فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کے افسران وقت وقت پر کسانوں کو صلاح مشورہ دیتے ہیں۔
محکمہ کے چیف ایگریکلچر افسر اننت ناگ اعجاز حسین ڈار نے کہا کہ رواں سال گزشتہ سال کے مقابلے میں سرسوں کے پیداوار کے لیے زیادہ اراضی مختص رکھی گئی تھی تاکہ زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل ہو اور آئندہ بھی یہی کوشش برقرار رکھی جائے گی۔ وہیں محکمہ کی مسلسل کوشش اور ماحول دوست موسم کی بدولت رواں سال سرسوں کی کھیتی میں نیا انقلاب آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں سرسوں کو ایگری ٹورازم کے دائرے میں لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر کی سیرو تفریح پر آنے والے سیاح قومی شاہراہ کے اطراف اور سیاحتی مقامات کی جانب جانے والی شاہراہوں پر سرسوں کے پھولوں سے خوب لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ حکومت کا جو منصوبہ تھا کہ کسانوں کی آمدنی دگنی ہونی چاہیے وہ منصوبہ زمینی سطح پر کارگر ثابت ہو رہا ہے۔