اننت ناگ: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں مسئلہ کشمیر کو بھلانے نہیں دوں گی، لوگ بھول سکتے ہیں لیکن میں نہیں بھول سکتی، میں نوجوانوں یتیموں بیواؤں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرسکتی، محبوبہ نے کہا کہ ظلم و زیادتی کے خلاف اپنی آواز بلند کرنا ان کا منشور ہے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے ٹاؤن ہال اننت ناگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی ایک دن ضرور آئے گا جب انہیں اپنے کئے پر پچھتاوا ہوگا، جنہوں نے کشمیریوں کے ساتھ ناانصافی اور ظلم و زیادتی کی کیونکہ کشمیری لوگ خاموش ہیں لیکن مردہ نہیں۔محبوبہ نے کہا کہ ان کے پارلیمنٹ میں جانا جموں کشمیر کے بے کس اور لاچار عوام کی آواز کو بلند کرنا ہے، اور اس بات کو اجاگر کرنا کہ 5 اگست 2019 کا فیصلہ یہاں کی عوام کو قطعی طور منظور نہیں ہے۔
انہوں نے کہا آج نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے درمیان لڑائی نہیں ہے اور نہ ہی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے درمیان کوئی سیاسی جنگ ہے، آج صرف جموں کشمیر کی عوام کو ظلم و زیادتی سے نجات دلانے کی لڑائی ہے۔
محبوبہ نے کہا کہ ان طاقتوں کو روکنے کے لئے یکجا ہونا وقت کی اہم ضرورت تھی لیکن نیشنل کانفرنس نے ایسا مناسب نہیں سمجھا، عمر عبداللہ نے پی ڈی پی کو کمزور سمجھا، میں(محبوبہ مفتی) جانتی ہوں کہ لوگ پی ڈی پی سے ناراض ہو سکتے ہیں لیکن دلوں میں پی ڈی پی کے تئیں محبت اور ہمدردی بر قرار ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ راجوری اننت ناگ پارلیمانی نشست پر لوگ پی ڈی پی کے حق میں اپنی رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ان کے مطابق پی ڈی پی واحد ایسی جماعت ہے جو لوگوں کے جذبات و احساسات کی بات کرتی ہیں باقی سیاسی جماعتیں صرف پی ڈی پی کو نشانہ بنا رہی ہیں۔