جموں، 23 اپریل: جموں و کشمیر پولیس نے منگل کو راجوری ضلع میں پیر کو ایک شخص کے گھناؤنے قتل میں ملوث دہشت گرد کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کسی بھی قسم کی معلومات کے لیے 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ پیر کے روز راجوری کے کنڈا گاؤں میں محمد رزاق کے گھناؤنے قتل سمیت دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر ابو حمزہ کے نام سے شناخت کیے گئے دہشت گرد کے لیے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔شادرہ شریف کے گاؤں کنڈا میں دہشت گردی کے حملے میں جاں بحق ہونے والے محمد رزاق کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا جس میں علاقہ بھر سے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اہل خانہ، عزیز و اقارب اور اہل علاقہ نے انہیں روتے ہوئے الوداع کیا۔نماز جنازہ دوپہر 2.30 بجے کنڈا گاؤں میں ادا کی گئی جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد رزاق کی میت کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا جہاں ان کے والد کی تدفین کی گئی۔
ان کے والد محمد اکبر بھی دہشت گردی کا شکار ہوئےتھے ، سال 2003 میں دہشت گردوں نے ان کا گلا کاٹ دیا تھا۔رزاق کو اپنے والد کے قتل کے بعد ہمدردی کی بنیاد پر محکمہ سماجی بہبود میں تعینات کیا گیا تھا اور وہ محکمہ میں جونیئر اسسٹنٹ کے طور پر کام کر رہے تھے۔ رزاق کا بڑا بیٹا 15 سال کا ہے۔اس سے قبل ایک بار جب رزاق کی گولیوں سے چھلنی لاش ان کے گھر پہنچی تو علاقے میں کہرام مچ گیا ، ہر کوئی مرحوم کی روح کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کے گھر کا رخ کر رہا تھا۔
مقامی لوگوں کے مطابق وہ ایک شفیق دل اور مدد گار انسان تھے جو لوگوں کو جب بھی ضرورت پڑتے ان تک پہنچنے میں ہمیشہ آگے رہتے تھے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ دہشت گرد اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کرکے ان کے گھر پہنچے تھے۔ وہ اس کے گھر میں چھپے ہوئے تھے اور جب رزاق نماز کی ادائیگی کے بعد اندر داخل ہوا تو دہشت گردوں نے اس پر فائرنگ کر کے اسے شدید زخمی کر دیا۔ اسے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پہنچنے پر اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ان کا خیال تھا کہ دہشت گرد غالباً رزاق کے بھائی طاہر خورشید کی تلاش میں تھے ، جو کہ علاقائی فوج میں کام کر رہے ہیں، لیکن پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔