سرینگر :وادی کشمیر میں مسلسل تین روز تک میدانی علاقوں میں شدید بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری رہنے کے دوران پیر اور منگل کی رات کو بارشوں کا نہ رکنے والا سلسلہ تھم گیا ہے جس کی وجہ سے تمام لوگوں خاص کر ندی نالوں اور دریائوں یا سیلاب آنے والے علاقوں کی آبادی راتحت کی سانس لی ہے جبکہ سیلاب آنے کا خطرہ بھی اس طرح سے ٹل گیا ہے ۔ مسلسل بارشوں اور ندی نالوں میں تغیانی آنے کے نتیجے میں یہاںمتعدد سڑکوں،ندی نالوں کے حفاظتی باندوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ سرینگر جموںقومی شاہراہ بھی آمد رفت کے لئے بند رہی ہے ۔
جموںو کشمیر میں مسلسل تین روز شدید بارشوں کا سلسلہ آخر کار پیر اور منگل کی درمیانی رات کے دوران ہی تھم گیا ہے جس کی وجہ سے مختلف علاقوں کے لوگوں نے راحت کی سانس لی ۔شدید بارشوں کے نتیجے میں پوری وادی اور رام بن علاقوں میں سیلاب آنے کا خطرہ پیدا ہوا تھا جس کی وجہ سے وادی کشمیر کی خاص کر اکثر علاقوں کی آبادی طرح طرح کی پریشانیوں میں مبتلا ہوئی تھی اس دوران متعدد علاقوں میں سڑکیں ،کھیت کھلیانوں میں تباہ مچ گئی تھی ۔جبکہ شہر سرینگر شمالی کشمیر اور جنوبی کشمیر کے کئی اضلاع میں لوگ محفوظ مقامات پر پناہ لینے کے لئے تیار تھے تاہم دوران شب بارشوں کا سلسلہ تھم جانے سے تمام لوگوں نے راحت کی سانس لی ۔منگل کے روز تقریباً پوری وادی میں شام پانط بجے تک موسم خشک رہا اور لوگوں نے کافی حدت راحت محسوس کی ۔تاہم جنوبی کشمیر کے کچھ علاقوں میں کے ہلکی بارشیں ہوئی ۔ شدید بارشوں اور پہاڑوں پر برف باری کے ندیہ ندی نالوں میں سطح آب نے سیلاب جیسا رخ دکھا یا ہے جس کے باعث یہاں ان علاقوں میں سڑکیں ،کھیت،باغات اور کئی مقامات پر پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوا ہے۔جو لوگوں کے لئے باعث پریشانی بن گیا۔جہاں انتظامیہ بہتر ڈرینج سسٹم کو بنانے میں ناکام نظر آئے وہی دوسری جانب لوگوں نے بھی ندی نالوں،نہروں پر غیر قانوی قبضہ جما لیا جبکہ اکثر ندی نالوں کو لوگوں نے کوڑے دانوں میں تبدیل کیا ہے۔اس دوران محکمہ موسمیات نے یکم مئی سے5مئی تک موسم میں بہتری کی پیش گوئی کی ہے ۔