نئی دلی۔ 20؍ مئی:۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک “پختہ وعدہ” کیا ہے اور وہ اس پر قائم رہے گی اور یہ کہ مرکز صحیح حالات پیدا کرنے کے لیے بہت محنت کر رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، پی ایم مودی نے سری نگر کے ووٹروں کے ٹرن آؤٹ پر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے خطے میں جمہوریت کو بڑھانے کے لیے این ڈی اے حکومت کے عزم کو دیکھا ہے، یہاں تک کہ ہمیں اپنے لیے اقتدار کی قربانی دینے کی قیمت پر بھی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ریاست کی بحالی ایک “پختہ وعدہ ہے جو ہم نے کیا ہے اور ہم اس پر قائم ہیں۔ہم صحیح حالات پیدا کرنے کے لیے بہت محنت کر رہے ہیں تاکہ یہ تیزی سے ہو سکے۔
مرکز نے اگست 2019 میں جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا اور سابقہ ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر، جو کبھی ہر قسم کے بنیاد پرست عناصر کا گڑھ ہوا کرتا تھا، کئی دہائیوں میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالنے کا مشاہدہ کرتا ہے۔ 13 مئی کو لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے میں سری نگر میں 36.7 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا جو 1996 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔گزشتہ پانچ سالوں میں جموں و کشمیر نے جو ترقی کی ہے اس سے مجھے بہت امید ملتی ہے کہ ہم ریاست کی بحالی کے صحیح راستے پر گامزن ہیں۔ ہم ایک ایسا جموں و کشمیر بنانا چاہتے ہیں جہاں تشدد تاریخ ہو، خوشحالی مقدر ہو۔ یہ کشمیر کے لیے ہماری طویل مدتی حکمت عملی ہے۔ ہماری خواہش یہ ہے کہ جموں و کشمیر مصنوعی ذہانت جیسی مستقبل کی ٹیکنالوجیز کا مرکز بننے کے ساتھ ثقافت، علم اور سیاحت کے مرکز کے طور پر اپنا قد دوبارہ حاصل کرے۔