حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے چار مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔ پانچویں مرحلے کے لیے انتخابی مہم ہفتے کی شام چھ بجے ختم ہو گئی۔ اس مرحلے میں مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں سمیت چھ ریاستوں کے کل 49 لوک سبھا سیٹوں پر 20 مئی کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔اس مرحلے میں بہار کی 5 سیٹوں، جموں و کشمیر کی 1 سیٹ، جھارکھنڈ کی 3 سیٹوں، لداخ کی 1 سیٹ، مہاراشٹر کی 13 سیٹوں، اوڈیشہ کی 5 سیٹوں، اتر پردیش کی 14 سیٹوں اور مغربی بنگال کی 7 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پانچویں مرحلے میں 695 امیدوار میدان میں ہیں۔اس کے علاوہ اڈیشہ کے 35 اسمبلی حلقوں میں بھی 20 مئی کو انتخابات ہونے والے ہیں جن میں بی جے ڈی صدر اور وزیر اعلی نوین پٹنائک امیدواروں میں شامل ہیں۔ الیکشن ہونے والی لوک سبھا سیٹوں میں ہائی پروفائل رائے بریلی اور امیٹھی ہیں جہاں سے بالترتیب کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی میدان میں ہیں۔
جموں و کشمیر کی ایک سیٹ بارہمولہ میں بھی پیر کو ووٹنگ ہوگی، اس سیٹ پر نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ اپنی قسمت آزما رہے ہیں، ان کے مدمقابل پیپلز کانفرنس کے سجاد لون میدان میں ہیں۔
پانچویں مرحلے کے اہم امیدوار
لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے کے دیگر نمایاں امیدواروں میں راجناتھ سنگھ (لکھنؤ، یوپی)، پیوش گوئل (ممبئی شمالی، مہاراشٹر)، سادھوی نرنجن جیوتی (فتح پور، یوپی)، شانتنو ٹھاکر (بنگاؤں، مغربی بنگال)، ایل جے پی (رام ولاس) کے رہنما چراغ پاسوان (حاجی پور، بہار)، شیو سینا کے شریکانت شندے (کلیان، مہاراشٹر) اور بی جے پی کے راجیو پرتاپ روڈی اور آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد کی بیٹی روہنی آچاریہ (دونوں سرن، بہار) سمیت کئی مرکزی وزراء شامل ہیں۔
راہل گاندھی، جنہوں نے کیرالہ کے وائناڈ سے الیکشن لڑا ہے، وہ رائے بریلی سے بھی میدان میں ہیں، یہ سیٹ نہرو-گاندھی خاندان کی سب سے اہم سیٹ ہے جس کی نمائندگی ان کی والدہ سونیا گاندھی 2004 سے کر رہی تھیں۔ بی جے پی نے یوپی کے وزیر دنیش پرتاپ سنگھ کو یہاں سے میدان میں اتارا ہے۔
پانچویں مرحلے کی اہم ترین نشستوں پر ایک نظر
امیٹھی
امیٹھی سیٹ پر بی جے پی کی اسمرتی ایرانی کو چیلنج کرنے کے لیے کانگریس نے کے ایل شرما (کشوری لال شرما) کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ کے ایل شرما کو گاندھی خاندان کے بہت قریب سمجھا جاتا ہے۔ وہیں بی ایس پی نے امیٹھی لوک سبھا سیٹ سے ننھے سنگھ چوہان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ 2019 میں ایرانی نے امیٹھی حلقے میں راہل گاندھی کو 55,000 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ اس الیکشن میں اسمرتی ایرانی اور کانگریس کے کے ایل شرما کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا۔
رائے بریلی
گاندھی خاندان کے اس گڑھ سے راہل گاندھی پہلی بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ رائے بریلی کے علاوہ راہل نے کیرالہ کے وایناڈ سے بھی الیکشن لڑا ہے۔ اس بار راہل گاندھی کا مقابلہ بی جے پی کے دنیش پرتاپ سنگھ سے ہے۔ 2019 میں سونیا گاندھی نے دنیش پرتاپ سنگھ کو 1.67 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔
لکھنؤ
لکھنؤ سیٹ کو اتر پردیش کے لوک سبھا انتخابات میں وی وی آئی پی سیٹ سمجھا جاتا ہے۔ اس سیٹ سے مرکزی وزیر دفاع اور ایم پی راج ناتھ سنگھ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کے خلاف سماجوادی پارٹی کے روی داس مہروترا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس بار لکھنؤ میں ایس پی اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ لکھنؤ کو بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ایس پی امیدوار رویداس مہروترا نے سال 2022 میں لکھنؤ سینٹرل سیٹ سے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اب 2024 میں لوک سبھا کا ٹکٹ ملنے کے بعد رویداس مہروترا لکھنؤ لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کے راج ناتھ سنگھ سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔وہیں لکھنؤ لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار راج ناتھ سنگھ ملک کے وزیر دفاع ہیں۔ سنگھ کے سیاسی قد کا جائزہ لیں تو لکھنؤ سمیت پورے ملک میں ان کے حامیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ایسے میں اس بار ایس پی بمقابلہ بی جے پی کے درمیان مقابلہ کافی دلچسپ ہونے والا ہے۔
سارن
راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ اور بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ بہار کی سارن سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ انہیں موجودہ ایم پی راجیو پرتاپ روڈی کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 2019 میں روڈی نے اس سیٹ سے 1.38 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔
ممبئی شمالی
مہاراشٹر کی لوک سبھا سیٹیں مرکز میں اقتدار پر قبضہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل بی جے پی کے اس گڑھ سے انتخابی میدان میں۔ اس حلقے میں گوئل کا مقابلہ اداکار سے سیاستدان بنے بھوشن پاٹل سے ہوگا۔ 2019 کے عام انتخابات میں بی جے پی کے گوپال سی شیٹی نے بالی ووڈ اداکارہ ارمیلا ماتونڈکر کو 4.65 لاکھ ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔
کلیان
اس سیٹ پر شیو سینا اور شیو سینا کے درمیان مقابلہ دیکھنے کو ملے گا کیونکہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا نے اپنے بیٹے ڈاکٹر شری کانت شندے کو مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کی سابق رکن، شیو سینا (یو بی ٹی) کے ویشالی داریکر رانے کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ڈاکٹر شریکانت شندے نے اس سیٹ سے 3.44 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔
20 مئی کو ہونے والے انتخابی حلقوں کی مکمل فہرست یہ ہے:
بہار: سیتامڑھی، مدھوبنی، مظفر پور، سارن، حاجی پور
جھارکھنڈ: چترا، کوڈرما، ہزاری باغ
مہاراشٹر: دھولے، ڈنڈوری، ناسک، پالگھر، بھیونڈی، کلیان، تھانے، ممبئی نارتھ، ممبئی نارتھ ویسٹ، ممبئی نارتھ ایسٹ، ممبئی نارتھ سینٹرل، ممبئی ساؤتھ سینٹرل، ممبئی ساؤتھ
اوڈیشہ: بارگڑھ، سندر گڑھ، بولانگیر، کندھمال، آسکا
اتر پردیش: موہن لال گنج، لکھنؤ، رائے بریلی، امیٹھی، جالون، جھانسی، ہمیر پور، بندہ، فتح پور، کوشامبی، بارہ بنکی، فیض آباد، قیصر گنج، گونڈا۔
مغربی بنگال: بنگاؤں، بیرک پور، ہاوڑہ، اولوبیریا، سریرام پور، ہگلی، آرام باغ
جموں و کشمیر: بارہمولہ
لداخ: لداخ
مغربی بنگال میں سخت سکیورٹی کا انتظام: مغربی بنگال کے سات حلقوں میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، پانچویں مرحلے میں 57 فیصد سے زیادہ پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے، جو اس الیکشن میں اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ مرکزی فورسز کے 60,000 سے زیادہ اہلکاروں کے علاوہ ریاستی پولیس کے تقریباً 30,000 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، جو ریاست میں پچھلے چار مراحل سے زیادہ ہے۔
چوتھے مرحلے کے اختتام کے ساتھ ہی عام انتخابات کے لیے پولنگ اب اپنا آدھا سفر طئ کرچکی ہے کیونکہ 543 لوک سبھا سیٹوں میں سے مرکرز کے زیر انتظام علاقوں سمیت 23 ریاستوں کے کل 379 لوک سبھا حلقوں میں ووٹنگ مکمل ہو چکی ہے۔ چھٹیں اور ساتویں مرحلے میں بالترتیب 25 مئی اور یک جون کو ووٹنگ ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں 66.1 فیصد ووٹنگ، دوسرے مرحلے میں 66.7 فیصد ووٹنگ، تیسرے مرحلے میں 65.68 فیصد ووٹنگ اور چوتھے مرحلے میں 66.95 فیصد پولنگ درج کی گئ۔