سرینگر 8 جون :جموں و کشمیر حکومت نے 8 جون 2024 کو چار ملازمین کو ان کے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر آئین ہند کی دفعہ 311 کے تحت برطرف کر دیا جن میں سے 2 کا تعلق محکمہ پولیس ( کانسٹیبل ) سے ، 1 کا تعلق محکمہ تعلیم ( ٹیچر ) اور 1 کا محکمہ جل شکتی ( اسسٹنٹ لائن مین ) سے ہے ۔
ان ملازمین کی سرگرمیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے منفی نوٹس میں آئی تھیں کیونکہ انہوں نے انہیں ریاست کے مفادات کیلئے نقصاندہ سرگرمیوں میں ملوث پایا ، جیسے کہ دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوںمیں ملوث ہونا ۔
عبدالرحمان ڈار محکمہ پولیس میں سلیکشن گریڈ کانسٹیبل ولد ثنا اللہ ڈار ساکنہ لارموہ ترال ضلع پلوامہ نہ صرف غیر قانونی اسلحہ اور گولہ بارود کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے جرم میں ملوث تھا بلکہ پولیس فورس کا رکن ہونے کا ناجائز اور مجرمانہ فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں یونیفارم کا کپڑا اور دیگر مواد بھی فراہم کرتا تھا ۔
جموں و کشمیر پولیس میںکانسٹیبل غلام رسول بھٹ ولد جاوید حیدر بھٹ ساکنہ لال گام ترال ضلع پلوامہ دہشت گردوں تک غیر قانونی اسلحہ اور گولہ بارود ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے جرم میں ملوث ہے ۔ ضلع کے اسلحہ خانے میں کوٹ این سی او کے طور پر وہ طویل عرصے سے دہشت گردوں کو گولہ بارود اور اسلحہ فراہم کر رہا تھا ، وہ او جی ڈبلیو ایس کے نیٹ ورک کے ذریعے دہشت گرد ماحولیاتی نظام سے منسلک تھا جو پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیموں کی ایماء پر کام کر رہے ہیں ۔
محکمہ تعلیم میں استاد شبیر احمد وانی ولد محمد اشرف وانی بنگام دمحال ہانجی پورہ ضلع کولگام جماعت اسلامی ( جے ای آئی ) کا سرگرم رکن رہا ہے جو کہ دہشت گردوں کے ساتھ ٹھوس روابط رکھنے والی کالعدم علیحدگی پسند تنظیم ہے ۔ اس نے جے ای آئی کو مضبوط بنانے اور جے ای آئی کے ہمدردوں کے درمیان لوگوں کا نیٹ ورک بنانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ ڈی ایچ پورہ میں 2016 کی بدامنی کے دوران فسادات اور تشدد بھڑکانے والے ہجوم کو اکسانے اور اس کی قیادت کرنے میں براہ راست ملوث ہونے کی وجہ سے اس کے خلاف مختلف ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں ۔ وہ بدستور کالعدم دہشت گرد تنظیموں خاص طور پر ایچ ایم کا ایک کٹراو جی ڈٖبلیو ہے اور اس کی وابستگی نے کلگام اور اس کے آس پاس دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ہمیشہ مدد کی اور خفیہ طور پر حملوں میں سہولت کاری کیلئے معلومات اکٹھی کیں ہیں ۔
محکمہ جل شکتی میں اسسٹنٹ لائن مین عنایت اللہ شاہ پیرزادہ ولد عبدالرشید شاہ پیر زادہ ساکنہ وتر گام رفیع آباد ضلع بارہمولہ البدر مجاہدین جو کہ ایک کالعدم دہشت گرد تنظیم ہے، کے دہشت گردوں کے ایجنڈے کی حمایت کیلئے مختلف طریقوں سے او جی ڈبلیو کے طور پر کام کرتا رہا ہے ۔ اس کا یوسف بلوچ اور تمیم جیسے خوفناک دہشت گردوں کے ساتھ براہ راست تعلق تھا جو البدر مجاہدین کے کمانڈر تھے اور جو کشمیر میں مختلف اوقات میں کارروائیاں کر رہے تھے ۔ وہ پاکستان میں مقیم البدر مجاہدین کے دہشت گردوں کے ساتھ بات چیت کرنے والے سیٹلائٹ فون ، ہینڈ گرنیڈ وغیرہ کی بازیابی سے متعلق مختلف ایف آئی آرز میں ملوث رہا ہے ۔
حکومت نے ملک دشمن عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے جو سرکاری ملازمت میں ہونے کا فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔