کٹھوعہ: جموں و کشمیر کے کٹھوعہ کے ہیرا نگر علاقے میں مبینہ طور پر گاؤں والوں نے گولیوں کی آوازیں سنی ہیں۔ گاؤں والوں کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ جموں و کشمیر پولیس نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر یہ اطلاع دی ہے۔
معلومات کے مطابق سیکورٹی فورسز کے وہاں پہنچنے کے بعد دونوں طرف سے تصادم شروع ہو گیا اور عسکریت پسند ابھی تک فائرنگ کر رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق عسکریت پسندوں کی تعداد آٹھ بتائی جاتی ہے۔
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایکس پر ٹوئت کرتے ہوئے لکھا کہ میں اس عسکریت پسند حملے کے بعد لگاتار ضلع ترقیاتی کمشنر کٹواہ اور ایس پی کے رابطے میں ہوں اور پولس آرمی نے عسکریت پسندوں کو ڈھونڈنے کے لئے تلاشی کاروائی شروع کی ہیں اور ایک عسکریت پسند کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ریاسی میں عسکریت پسندوں کے حملے کے دو دن بعد جس میں 10 یاتریوں کی موت ہو گئی تھی، منگل کو کٹھوعہ کے ہیرا نگر علاقے میں دیہاتیوں نے مبینہ طور پر گولیوں کی آوازیں سنی تھیں۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور عسکریت پسندوں اور پولیس کے درمیان تصادم آرائی شروع ہوئی جس کے نتیجے میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا
کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر علاقے میں سیدا گاؤں کے قریب کھلی فائرنگ کے بعد مبینہ طور پر قریبی جنگلات میں فرار ہونے والے دیگر عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے ایک بڑے پیمانے پر تلاشی مہم چلائی گئی ہے۔
مبینہ طور پر کٹھوعہ کے ہیرا نگر علاقے میں دیہاتیوں نے گولیوں کی آوازیں سنی ہیں۔ گاؤں والوں کی طرف سے اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا جبکہ دیگر عسکریت پسندوں کے خلاف مشترکہ آپریشن جاری ہیں