سرینگر: حضرت میر سید علی ہمدانی (رح) کا عرس پاک کے موقع پر سب سے بڑی تقریب سرینگر کے پائین شہر میں واقع تاریخی خانقاہ معالی میں منعقد ہوئی۔ جہاں عقیدت مندوں کی کثیر تعداد نے ختمات المعظمات، درود اذکار ،نعت و منقبت اور اوراد خوانی کی خاص مجالس میں شرکت کی۔ اس موقع پر حضرت میر سید ہمدانی(رح) کی زندگی، تعلیمات اور دین اسلام کے تئیں ان کی خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔
خانقاہ معالی میں نماز فجر اور ظہر کے بعد امیر کبیر حضرت میر سید علی ہمدانی کے تبرکات کی زیارت کروائی گئی۔ برصغیر کے بزرگان دین کے درخشندہ آفتاب حضرت امیر کبیر میر سید علی ہمدانی (رح) نے پوری زندگی اللہ کی وحدانیت،کلمہ الحق ،اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وقف کی اور وادی کشمیر میں دین اسلام کی مشعل روشن کی۔ جس کے لیے پوری کشمیری قوم روز آخر تک امیر کبیر( رح) کی مرہون منت رہیں گے۔
امیر کبیر (رح) نے ختلان ایران سے کشمیر کا غیر معمولی پرُ مشقت اور جدوجہد کے بعد سفر کر کے اہل کشمیر کو دین حق کی طرف عملا دعوت دی۔ انہوں نہ صرف ہمیں علم و عرفان اور راحق کی دولت سے مالا مال کیا بلکہ ان کے طفیل یہاں صنعت وحرفت، فنکاری اور دستکاری کے بے شمار دروازے کھل گئے اور معاشی میدان میں بھی ایک خوشگوار انقلاب برپا ہوگیا۔
شاہ ہمدان( رح) کے سالانہ عرس کے سلسلے میں جہاں خانقاہ معالی سرینگر میں رات بھر شب خوانی کی مجالس آراستہ کی گئی وہیں وادی کی دیگر خانقاہوں ،زیارت گاہوں اور چھوٹی بڑی مساجد میں بھی خصوصی تقریبات اور شب خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ ادھر خانقاہ فیض پناہ ترال میں بھی عرس پاک کے موقعے پر شب خوانی کی تقریب میں کافی تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا اور وہاں بھی نماز نماز ظہر کے بعد تبرکات کی زیارت کروائی گئی۔
حضرت شاہ ہمدان( رح) کے عرس کی مناسبت سے اسی طرح کی روح پرور مجالس کا اہتمام ڈورو شاہ آباد، سوپور، سید ہمدان مٹن، پلوامہ، وچی شوپیاں،کھاگ بڈگام اور پانپور میں بھی کیا گیا۔ واضح رہےکہ وادی کشمیر میں عوام کو بزرگان دین سے انتہائی عقیدت ہے۔ ان بزرگان دین کا عرس شریف انتہائی عقیدت مندی کے ساتھ منایا جاتا ہے۔